
سابق وزیراعظم عمران خان نے مقامی میڈیا پر اپنے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سے منسوب نشر ہونے والے بیان کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں کی جانب سے اعظم خان کے مبینہ بیان پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا ’اعظم خان ایماندار آدمی ہیں۔ جب تک ان کے منہ سے نہیں سنوں گا ان سے منسوب کسی بیان کو نہیں مانوں گا۔‘
بدھ کو مقامی میڈیا پر اعظم خان سے متعلق خبریں نشر ہو رہی تھیں کہ سائفر تحقیقات کیس میں 164 کے تحت اعظم خان کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے جس میں انہوں نے سائفر کو ’ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔‘
اعظم خان کے مبینہ بیان کے مطابق سابق وزیراعظم نے تمام حقائق کو چھپا کر ’سائفر کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنایا اور تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سائفر کو بیرونی سازش کا رنگ دیا۔‘
عمران خان نے اعظم خان سے منسوب بیان کو تسلیم کرنے انکار کیا ہے
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے بیان میں اعظم خان نے کہا کہ ’سائفر کے معاملے پر تمام کابینہ ارکان کو ملوث کیا گیا اور تمام لوگوں کو بتایا گیا کہ سائفر کو کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ سائفر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سائفر کو صرف سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہ ڈرامہ پری پلان تھا۔‘
اعظم خان نے مبینہ طور پر کہا کہ ’عمران خان نے 9 مارچ کو مجھ سے سائفر لے لیا اور بعد میں کہا کہ وہ کھو گیا ہے۔‘
سوشل میڈیا پر نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اور اعظم خان کا موازنہ کرتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ اعظم خان نےخود کو بچانے کے لیے عمران خان کے خلاف بیان دے دیا جبکہ فواد حسن فواد نے وعدہ معاف گواہ بننے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم عمران خان نے اعظم خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور انھیں ایماندار آدمی قرار دیا ہے۔