مشرق وسطیٰ

گوجرانوالہ میں ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے سلسلہ میں جوڈیشل اینڈ واٹر کمیشن کا اجلاس

رپورٹ کے مطابق فیکٹریوں، فرنسز، بھٹیوں، بھٹوں، آلودہ پانی، پائیرولاسز پلانٹس،دھان کی باقیات جلانے اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 2ہزار91 چھاپہ مار کاروائیاں کی گئیں 289 یونٹس سیل،310 مقدمات اور 75 لاکھ 26 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے، جبکہ 106 نوٹسز بھی جاری کیے گئے۔

گوجرانوالہ پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):جج لاہور ہائی کورٹ جسٹس شاہد کریم اور ممبر جوڈیشل اینڈ واٹر کمیشن حناء حفیظ اللہ،سید کمال علی حیدرکے زیر صدارت ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے سلسلہ میں جوڈیشل اینڈ واٹر کمیشن کا اجلاس منعقد،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل شبیر حسین بٹ کی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت۔صوبہ بھر سے ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کی بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل شبیر حسین بٹ نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ گوجرانوالہ کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے سلسلہ میں جوڈیشل اینڈ واٹر کمیشن کے تحت بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے، یکم جنوری2023سے 18جولائی تک کی. رپورٹ کے مطابق فیکٹریوں، فرنسز، بھٹیوں، بھٹوں، آلودہ پانی، پائیرولاسز پلانٹس،دھان کی باقیات جلانے اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 2ہزار91 چھاپہ مار کاروائیاں کی گئیں 289 یونٹس سیل،310 مقدمات اور 75 لاکھ 26 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے، جبکہ 106 نوٹسز بھی جاری کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق سموگ کی روک تھام کے سلسلہ میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تحفظ ماحولیات کی جانب سے بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے۔1جنوری سے 18جولائی تک608 صنعتی یونٹس، فیکٹریوں، بھٹیوں اور دیگر عناصر کے خلاف کاروائیاں کی گئیں ان کاروائیوں کے نتیجے میں آلودگی کا باعث بننے والے 269 صنعتی یونٹس سیل کیے گئے اور30 مقدمات کا اندراج کروایا گیا جبکہ 31لاکھ 50ہزار روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ویسٹ واٹر کے خلاف بھی205 کاروائیاں عمل میں لائی گئیں جس کے نتیجے میں 6یونٹس سیل، 1 مقدمہ درج اور 39 کو نوٹسز جاری کیے گئے۔
ضلعی انتظامیہ افسران اور محکمہ تحفظ ماحولیات کی ٹیموں نے بھٹوں کے خلاف 267کاروائیاں کیں جن کے نتیجے میں آلودگی کا باعث بننے والے 6 بھٹوں کو سیل کیا گیا،24 بھٹہ مالک کے خلاف ایف آئی آر اور 36لاکھ70 ہزار روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔
اس کے علاوہ سیکرٹری ڈی آر ٹی اے اور ٹریفک پولیس کی جانب سے بھی دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں کی گئیں، 1جنوری سے 18جولائی کے دوران 703کاروائیاں کی گئیں،ان کاروائیوں کے نتیجے میں 5 لاکھ 6ہزار250 روپے کے جرمانے عائد کیے گئے جبکہ 149گاڑیوں کو بند کر دیا گیا اور 10مقدمات کا اندراج بھی کروایا گیا۔
ضلعی انتظامیہ افسران کی جانب سے پائیرولاسز پلانٹس کے خلاف بھی 11 کارروائیاں کی گئیں. ان کارروائیوں کے دوران خلاف ورزی کے مرتکب 8 پلانٹس کو سیل کیا گیا، 1 پلانٹ مالک کے خلاف مقدمہ جبکہ 3پلانٹ مالک کے خلاف نوٹس جاری کیا گیا۔
اس کے علاوہ دھان کی باقیات جانے والوں کے خلاف بھی کاروائیاں کی گئیں۔ ضلعی انتظامیہ گوجرانوالہ کی جانب سے 1212کاروائیاں عمل میں لائی گئیں جس کے نتیجے میں 244مقدمات اور ذمہ داران کے خلاف 2لاکھ روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل شبیر حسین بٹ نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آلودگی بے شمار خطرناک بیماریوں کا سبب ہے شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے شہر کو صاف ستھرااور آلودگی سے پاک بنانا نہ صرف ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے بلکہ شہریوں اور کاروباری برادری پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کاروباری سرگریوں کو جاری رکھنے اور ماحول کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اس ذمہ داری کو بھرپور بریقے سے سرنجام دینے کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی انسانی جانوں سے کھیلنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ایسے افراد جو ماحولیاتی آلودگی کا باعث بنیں گے ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ بھاری جرمانے اور مقدمات کا اندراج بھی کروایا جائے گا اور انہیں حوالات کی سیر بھی کروائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو مد نظر رکھتے ہوئے آلودگی پھیلانے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ بلا تفریق جاری رکھا جائے گا جس کا مقصد شہریوں کو محفوظ اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button