مشرق وسطیٰ

پاکستان کے ضلع چنیوٹ میں خام لوہے کے قریب 8 ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، ابراہیم مراد

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق پاکستان میں مائننگ کی مد میں 300 ارب کی بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے. مائننگ کے سیکٹر میں ہونے والی سرمایہ کاری کی بدولت پنجاب بہت جلد معاشی ترقی کا مرکز بننے جا رہا ہے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌صوبائی نگران وزیر لائیو سٹاک، ٹرانسپورٹ، مائن و معدنیات پنجاب ابراہیم مراد کی زیرِ صدارت پنجاب منرل کمپنی کے حوالے سے لاہور میں اہم جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا۔ صوبائی وزیر ابراہیم مراد نے کہا کہ پاکستان کے ضلع چنیوٹ میں خام لوہے کے قریب 8 ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں. نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق پاکستان میں مائننگ کی مد میں 300 ارب کی بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے. مائننگ کے سیکٹر میں ہونے والی سرمایہ کاری کی بدولت پنجاب بہت جلد معاشی ترقی کا مرکز بننے جا رہا ہے. صوبائی نگران وزیر نے کہا کہ صوبے بھر میں اب تک معدنیات کی تلاش کے نتیجے میں وسطی پنجاب کے ضلع چنیوٹ میں آئرن کے 250 ملین ٹن خام لوہے کے ذخائر پائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنی مقدار میں موجود آئرن کی مدد سے پاکستان میں ایچ آر سی سٹیل مِل لگائی جا سکتی ہے۔ ابراہیم مراد نے پنجاب منرل کمپنی کے عہدیداران کو ہدایات جاری کیں کہ صوبے بھر میں معدنیات کے مزید ذخائر تلاش کرنے کے کام کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ پنجاب کی سرزمین میں قیمتی معدنیات موجود ہیں. درست سمت اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی مدد سے محکمہ معدنیات پنجاب کے اقدامات پاکستان کی معیشت بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں. پنجاب منرل کمپنی کی جانب سے چیف فنانس آفیسر فیصل رانا نے دیگر افسران کے ہمراہ صوبائی نگران وزیر ابراہیم مراد کو محکمے کے تمام امُور کے حوالے تفصیلی بریفنگ دی۔ آخر میں ابراہیم مراد کا کہنا تھا کہ چنیوٹ مائننگ پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ اگلے 40 سال کے لئے کار آمد ہے-

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button