اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سائفر کیس میں پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کر دیا ہے۔
جمعے کو سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ کے خاتمے پر اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
سائفر کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین کر رہے ہیں۔ سماعت بند کمرے (ان کیمرہ) ہوئی۔
ایف آئی اے کی جانب سے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کوتین روزہ ریمانڈ پر منظور کیا۔
شاہ محمود قریشی کے وکیل شعیب شاہیں نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سائفر کیس سیاسی ہے۔
’سائفر وزارت خارجہ میں موجود ہے اس پر انکار نہیں، شہباز شریف نے کور کمیٹی کا اجلاس بلایا۔‘
انہوں نے کہا کہ آج ساتواں دن ہے شاہ محمود قریشی کو مزید تین دن کا ریمانڈ دے دیا۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں۔
21 اگست کو سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے شاہ محمود قریشی سے سائفر کیس میں تحقیقات کر رہا ہے۔
19 اگست کو شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے ایف آئی اے کی ٹیم نے پولیس کی معاونت سے گرفتار کر کے ایف آئی اے ہیڈکوارٹر منتقل کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم سائفر کیس میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کے خلاف وزارت داخلہ کے افسر یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔