مشرق وسطیٰ

ہم تمام سرمایہ کاروں کے لئے محکمہ مائن و معدنیات کھولنے جا رہے ہیں، ابراہیم مراد

محکمہ میں موجود تمام وسائل کو بروئے کار لا کر مْلکی معیشت میں بہتری لانے کے حوالے منصوبہ بندی ختمی مراحل میں داخل ہو چکی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ مائن و معدنیات پنجاب میں پاکستانی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی مدد سے ملکی معیشت میں اربوں ڈالرز کا اضافہ کیا جا سکتا ہے

لاہور25اگست: صوبائی وزیر مائن و معدنیات، لائیو سٹاک، و ٹرانسپورٹ پنجاب ابراہیم مراد کا محکمہ مائن و معدنیات کے حوالے منعقدہ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ محکمہ مائن و معدنیات پنجاب میں انقلابی تبدیلیاں رونماء ہونے جا رہی ہیں۔ محکمہ میں موجود تمام وسائل کو بروئے کار لا کر مْلکی معیشت میں بہتری لانے کے حوالے منصوبہ بندی ختمی مراحل میں داخل ہو چکی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ مائن و معدنیات پنجاب میں پاکستانی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی مدد سے ملکی معیشت میں اربوں ڈالرز کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ہم تمام سرمایہ کاروں کے لئے محکمہ مائن و معدنیات کھولنے جا رہے ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی میں پاکستان میں موجود معدنیات کے ذخائر پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی سرزمین جیسے معدنیات دنیا بھر میں اور کہیں پائے نہیں جاتے۔ پنجاب میں نمک، پنک سالٹ، ایش سوڈا، کاسٹک سوڈا، خام لوہا، سیلیکا سینڈ، فائر کلے، و دیگر کے اربوں ڈالرز کے ذخائر موجود ہیں۔ ابراہیم مراد نے کہا کہ محکمہ مائن و معدنیات میں موجودہ ذخائر کی نیلامیوں سے محکمے کو اربوں روپے کی آمدنی ہو سکتی ہے۔ صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ محکمے نے پنجاب کے نایاب نمک کے ذخائر کی جغرافیائی نشاندہی (Geographical Indication) پر کام شروع کر دیا ہے۔ ابراہیم مراد نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں بہت سے لوگ مائن و معدنیات کے ذخائر میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ پاکستانی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو حکومت کی جانب سے بہتر سے بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنا کر سرمایہ کاری کیلئے لانا ہو گا۔ سیکریٹری محکمہ مائن و معدنیات بابر امان بابر نے بریفنگ میں بتایا کہ مائن و معدنیات صوبہ پنجاب کا واحد ادارہ ہے جس نے سالانہ مالی ہدف حاصل کیا ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری محکمہ مائن و معدنیات پنجاب بابر امان بابر، ڈائیریکٹر جنرل محکمہ مائن و معدنیات رانا عبدالشکور، سی ای او پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ جلال حسن، و دیگر شریک ہوئے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button