
یکساں نصاب کی آڑ میں انگریزی مسلط وزرائے تعلیم مطالبہ کریں تو برطانیہ طلباء سے او’ اے لیول کا امتحان اردو میں لےسکتا ہے.
پاکستان میں او' اے لیول کی تمام تعلیم کمرہ جماعت میں اردو اور پاکستانی زبانوں میں دی جاتی ہے! لیکن ان کی فیس اور امتحان پاؤنڈز اور برطانوی زبان میں دیا جاتا ہے!
لاہور پاکستان(رپورٹ نمائندہ وائس آف جرمنی): یکساں نصاب کی آڑ میں انگریزی مسلط کرنے والے وزرائے تعلیم مطالبہ کریں تو برطانیہ طلباء سے او’ اے لیول کا امتحان اردو میں لےسکتا ہے! برطانیہ یہ اجازت آج سے سو سال پہلے جامعہ عثمانیہ حیدر آباد دکن کو دے چکاہے! جہاں سماجی علوم ‘ سائنس کی تمام تعلیم انجینئرنگ و میڈیکل اردو میں بہت مہارت کے ساتھ دی جاتی رہی ہے یہاں کے فارغ التحصیل کی قابلیت کا لوہا صرف برطانیہ ہی نہیں دنیا نے مانا ہے!
پاکستان میں او’ اے لیول کی تمام تعلیم کمرہ جماعت میں اردو اور پاکستانی زبانوں میں دی جاتی ہے! لیکن ان کی فیس اور امتحان پاؤنڈز اور برطانوی زبان میں دیا جاتا ہے! حالانکہ پاکستان میں او ‘ اے لیول پڑھانے والے سارے اساتذہ پاکستانی ہیں اور برطانیہ کو یہ بات معلوم ہے کہ کسی بھی قوم کے لئے قومی زبان میں تعلیم دینا کس قدر ضروری ہے! برٹش کونسل ‘ پاکستانیو’ کے لئے اپنے تمام اشتہارات اردو میں شائع کرتی ہے۔۔کیونکہ ان کو علم ہے کہ ابلاغ کے لئے کسی بھی قوم کی قومی زبان کی کیا اہمیت ہے! حتی کہ برطانوی نژاد پاکستانی افضل خان برطانوی پارلیمنٹ کا حلف اردو میں اٹھا چکے ہیں! سکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ کا حلف حمزہ یوسف نے شیروانی پہن کر اردو میں اٹھایا ہے۔۔انگریزی کے مرکز ان ممالک میں جہاں آئین و قانون کی بالادستی ہر حال میں مقدم ہے وہاں کے کسی ایک رکن اسمبلی یا سپیکر نے اردو میں حلف اٹھانے پر اعتراض نہیں کیا تو جب حکومت پاکستان برطانیہ سے او’ اے لیول کا امتحان اردو میں دینے کا مطالبہ کرے گی۔۔تو برطانیہ کبھی بھی اس سے انکار کر ہی نہیں سکتا! کیونکہ ہم صارف ہیں اور برطانیہ دوکاندار ہے۔۔اور دوکاندار ہرحال میں صارف ،’ گاہکوں کی ضرورت و مطالبے کا خیال رکھ کر اپنی مصنوعات بیچتاہے۔۔کیونکہ اسے پتا ہے کہ منڈی میں اور بھی دوکانیں موجود ہیں۔یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے! پاکستان بائیس کروڑ غلاموں کی منڈی ہے !
برطانیہ کو بخوبی علم ہے او’ اے لیول کی تعلیم دینے والے پاکستانی’ پڑھنے والے بھی پاکستانی ہیں۔ تو وہ پاکستانیوں کے لئے امتحان صارف اور منڈی کی ضرورت کے مطابق امتحان اردو میں لیں گے!
ہم پاکستانی غلام اشرافیہ جو انگریزی کے تسلط کی بناء پر اعشاریہ نصف فیصد کے مفاد کے لئے بائس کروڑ قوم پر ائین و دستور کی دھجیاں اڑاتے ہوئے پوری قوم پر انگریزی مسلط کئے ہوئے ہے ان کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ او ‘ اے لیول کی تعلیم عالمی درجہ بندی پر ساٹھ ویں 60 نمںر پر ہے لیکن پاکستانی غلام اس نظام کو صف اول کا درجہ دئیے ہوئے ہیں۔ آپ ایک بہترین درجے کے غلام ہیں’ آپ تخلیق تو کچھ نہیں کرسکتے اپ اعلی درجے کے نقال ہیں۔ہمیں اپ کی نقالی کو بھی ٹھنڈے پیٹ برداشت کرلیتے ہیں۔لیکن ! کم اذکم نقل کرت ہوئے کچھ عقل کا بھی استعمال کیجیئے! اور پاکستانیو’ کے لئے کیمبرج کا امتحان اردو ذریعہ تعلیم میں دینے کا مطالبہ کریں! اس سے اپ کے اپنے مفادات بھی پورے ہوجائیں گے اور قومی مقاصد اور عدالت عظمیٰ کے حکم کی بھی پاسداری ہوجائے گی!