
لیسکو کے افسران پر سول کورٹ میں وکلاء کی جانب سے تشدد کیا گیا۔ترجمان لیسکو
اعلامیے کے مطابق ایکسئین شالامار نے گزشتہ دنوں میں ایک فرنس میں بجلی چوری پکڑی تحقیقات کرنے پر پتہ چلا کہ ایک سال سے میٹر کو ریورس کر کے بجلی چوری کی جارہی ہے موقع پر کنزیومر حارث ہمایوں نے میٹر اتار لئے ...
لاہور پاکستان (نمائندہ وائس آف جرمنی):لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی(لیسکو)کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ایکسئین شالامار نے گزشتہ دنوں میں ایک فرنس میں بجلی چوری پکڑی تحقیقات کرنے پر پتہ چلا کہ ایک سال سے میٹر کو ریورس کر کے بجلی چوری کی جارہی ہے موقع پر کنزیومر حارث ہمایوں نے میٹر اتار لئے اور بتایا کہ میرے میٹرز چوری ہو گئے ہیں۔لیسکو کی جانب سے کنزیومر کو232,238 یونٹس جس کا بل10,219,601 (ایک کروڑ دو لاکھ انیس ہزار چھ سو ایک روپے) تھا ڈیٹیکشن بل کی مد میں چارج کیا گیا۔ جس پر کنزیومر نے کورٹ میں رٹ دائر کر دی۔اسی کیس کے سلسلے میں ایکسئین شالامار عامر نواز اور ایس ڈی او صلاح الدین آج عدالت گئے تھے جہاں وکلاء کی جانب سے ان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔وکلاء کی جانب سے کئے گئے تشدد میں لیسکو افسران شدید زخمی ہوئے۔اس وقت افسران کو گورنمنٹ میاں منشی ہسپتال میں طبعی امداد کی جا رہی ہے۔ لیسکو کی جانب سے اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔