
نیشنل فوڈ سکیورٹی ویژن کے مطابق لائیو سٹاک کیلئے پہلے ڈیزیز فری کمپارٹمنٹ کا قیام ہو رہا ہے، صوبائی وزیر محکمہ لائیو سٹاک
ڈیزیز فری ایریا کےارد گرد پانچ کلومیٹر کے علاقے میں حفاظتی ٹیکہ جات کے ذریعے 20 ہزار جانوروں کو بیماریوں سے پاک کیا جا چُکا ہے. پاکستان کی ڈیری و لائیو سٹاک برآمدات کی ممکنہ استعداد بین الاقوامی سطح پر 15 ارب ڈالرز کے قریب ہے.
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر محکمہ لائیو سٹاک پنجاب ابراہیم مراد نے کہا ہے کہ نیشنل فوڈ سکیورٹی ویژن کے مطابق لائیو سٹاک کیلئے پاکستان کے پہلے ڈیزیز فری کمپارٹمنٹ کا قیام عمل میں لانے جا رہے ہیں۔ ہمارا ہدف دنیا بھر میں حلال گوشت کی 2 ہزار ارب ڈالر کی مارکیٹ و ڈیری پروڈکشن کی برآمدات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے آگے بڑھنا بے. ابراہیم مراد نے کہا کہ بیماریوں سے پاک علاقے کے قیام کیلئے پنجاب میں نگران کابینہ کی منظوری تاریخی اور احسن اقدام ہے. ڈیزیز فری ایریا کےارد گرد پانچ کلومیٹر کے علاقے میں حفاظتی ٹیکہ جات کے ذریعے 20 ہزار جانوروں کو بیماریوں سے پاک کیا جا چُکا ہے. پاکستان کی ڈیری و لائیو سٹاک برآمدات کی ممکنہ استعداد بین الاقوامی سطح پر 15 ارب ڈالرز کے قریب ہے. صوبائی وزیر نے کہا کہ حلال برآمدات میں اضافے کی طرف ڈیزیز فری ایریا کا قیام انتہائی کار آمد و قابل ستائش قدم ہے. ابراہیم مراد نے کہا کہ بیماریوں سے پاک علاقے کے قیام بارے بیشتر بین الاقوامی کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں. ڈیزیز فری زون پر بہترین پیداوار کے حصول کے لیے جانوروں کی تعداد کو 10 ہزار تک بڑھایا جائے گا. صوبائی وزیر لائیو سٹاک ابراہیم مراد کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ڈیزیز فری زون کے قیام سے گوشت و ڈیری مصنوعات کی فیکٹریوں کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا. ڈیزیز فری کمپارٹمنٹ کے قیام کی بدولت پاکستان معاشی و اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا اور روزگار کے بیشتر مواقع بھی فراہم ہوں گے. ملکی معیشت میں بہتری کے لیے مزید ایسے کمپارٹمنٹس کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا.