اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف کارروائی اور گڈ گورننس، آرمی چیف کی کاروباری افراد سے ملاقات

ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف نے سب کو آگاہ کیا کہ ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتیں یعنی پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں کرپٹ عناصر موجود ہیں جن کے خلاف کارروائی ہوگی۔

لاہور میں ہونے والی ملاقات کے حوالے سے تاثر قائم ہو رہا ہے کہ یہاں ملاقات کا محور گُڈ گورننس رہا جبکہ کراچی میں زیادہ تر باتیں کرپشن، قبضہ مافیا، سیاسی جماعتوں میں کرپٹ عناصر کی موجودگی اور افغان مہاجرین سے متعلق نکات زیر بحث آئے۔
ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف نے سب کو آگاہ کیا کہ ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتیں یعنی پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں کرپٹ عناصر موجود ہیں جن کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے کہا ’ہم کرپشن کو ختم نہ بھی کرسکیں تو کم ضرور کر دیں گے۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل میں وہی لوگ لائیں گے جو پاکستان کے لیے مخلص ہوں اور پاکستان کے لیے سوچتے ہوں۔‘
ظفر موتی والا کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کا مدعا بھی اٹھایا۔
’آرمی چیف نے بتایا کہ افغانستان سے سمگلنگ ہو رہی ہے۔ پاکستان میں موجود 1.1 ملین افغان مہاجرین کے علاوہ جو غیر قانونی مہاجرین رہتے ہیں ان سب کو افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔‘
لاہور میں کاروباری شخصیات نے آرمی چیف کو مختلف تجاویز بھی پیش کیں جس پر آرمی چیف نے یقین دہانی کرائی کہ آج سے اس پر کام شروع ہوجائے گا۔
لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر کاشف انور کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے آرمی چیف کے سامنے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ریٹ کے فرق کا معاملہ بھی اُٹھایا۔
’ہم نے آرمی چیف کے سامنے تجویز رکھی کہ اگر صاحبِ اقتدار چاہتے ہیں کہ پاکستان میں غیرملکی زرِ مبادلہ آئے تو اِس فرق کو ختم ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ ہم نے بتایا کہ گرے اکانومی کو وائٹ اکانومی میں تبدیل کرنے کے لیے بھی اقدامات ہونے چاہیے۔ اگر وہ عملی طور پر اس حوالے سے اقدامات نہیں کریں گے تو ملکی معیشت درست سمت میں نہیں جا سکے گی۔‘
کاشف انور کے مطابق آرمی چیف نے بھی اپنے خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان کی گرے اکانومی اور وائٹ اکانومی میں جو فرق آرہا ہے اسے ختم کرنا ہوگا۔
کراچی کی کاروباری شخصیت ظفر موتی والا آرمی چیف سے ملاقاتوں کو مثبت پیرائے میں دیکھ رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان ملاقاتوں سے کاروباری دنیا میں دھیرے دھیرے اعتماد بحال ہو رہا ہے اور اس کے بعد مارکیٹ میں مثبت اشارے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
’آرمی چیف سے ملاقات کے بعد ہم سب میں اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ ہمارے لیے ماحول بنا دیا جائے۔ ڈالرائزیشن روک دی جائے تو ہم بھی ڈیلیور کر سکیں گے اور ملکی معیشت بہتر ہوسکے گی۔‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button