پاکستاناہم خبریں

وزیرِاعظم شہباز شریف کا عالمی یومِ امن پر پیغام: "جب تک کشمیر اور فلسطین کو حقِ خودارادیت نہیں دیا جاتا، پائیدار امن ایک خواب ہی رہے گا”

"پاکستان کو فخر ہے کہ اس نے اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں دہائیوں سے شرکت کر کے تنازع زدہ خطوں میں امن و استحکام کو فروغ دیا ہے۔"

 ناصر خان خٹک-نمائندہ پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:
وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے عالمی یومِ امن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دنیا میں مستقل اور پائیدار امن اُس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا جب تک مظلوم اقوام کو ان کا جائز اور قانونی حقِ خودارادیت فراہم نہ کیا جائے۔ وزیرِاعظم نے خصوصاً فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان خطوں کے عوام کو آزادی کا حق دینا ہی دنیا کو دیرپا امن کی طرف لے جا سکتا ہے۔

حقِ خودارادیت کے بغیر امن ناممکن ہے

وزیرِاعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا:

"جب تک فلسطین کے مقبوضہ علاقے اور انڈیا کے زیرِ تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت نہیں دیا جاتا، مستقل امن ایک خواب ہی رہے گا۔”

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ دوہرے معیار کو ترک کرے اور بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی بالادستی کو یقینی بنائے۔

پاکستان عالمی امن میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے

وزیرِاعظم نے فخر کے ساتھ کہا کہ پاکستان نے عالمی امن کے فروغ میں ہمیشہ مثبت اور مؤثر کردار ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا:

"پاکستان کو فخر ہے کہ اس نے اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں دہائیوں سے شرکت کر کے تنازع زدہ خطوں میں امن و استحکام کو فروغ دیا ہے۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دنیا بھر کے مظلوم و متاثرہ عوام کو امداد فراہم کی اور ہر فورم پر امن، رواداری اور انسانیت کے اصولوں کی وکالت کی۔

پائیدار امن کے لیے تنازعات کی جڑوں کا خاتمہ ضروری ہے

وزیرِاعظم نے زور دے کر کہا کہ پائیدار امن صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب تنازعات کی بنیادی وجوہات کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا:

"یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ امن صرف اسلحہ خاموش کرنے سے نہیں بلکہ ناانصافی کے خاتمے، مساوی حقوق، معاشی انصاف اور خودارادیت کی فراہمی سے قائم ہوتا ہے۔”

انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ مفادات کی سیاست سے نکل کر اصولوں کی سیاست اپنائیں تاکہ دنیا میں حقیقی امن قائم ہو۔

امن کے فروغ کے لیے اجتماعی کردار کی ضرورت

وزیرِاعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں ہر فرد اور ہر قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:

"یہ دن ہمیں سنجیدہ انداز میں اس امر کی یاد دہانی کراتا ہے کہ امن کے فروغ کے لیے ہر فرد اور ہر قوم کو اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا۔”

انہوں نے کہا کہ امن کو مضبوط بین الاقوامی اداروں، مؤثر سفارت کاری اور عالمی ضمیر کی بیداری کے ذریعے پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے چارٹر پر عملدرآمد ناگزیر

وزیرِاعظم نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی روشنی میں ہر قسم کے تنازع کو پرامن ذرائع سے حل کرنے کے عزم کو دہرائے اور اس پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

"آئیے اس عالمی یومِ امن پر ہم سب تعمیری اور اجتماعی عمل کا عہد کریں۔ ان ہتھیاروں کو خاموش کریں جو بے گناہوں کی جان لیتے ہیں، سفارت کاری پر دوبارہ اعتماد کریں اور تنازعات کو پرامن ذرائع سے حل کریں۔”

فلسطین و کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی

وزیرِاعظم نے ایک بار پھر واضح اور دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہر سطح پر یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ان کی جدوجہدِ آزادی کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ:

"پاکستان مظلوموں کی آواز ہے، اور ہم کسی صورت ان اقوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے جو دہائیوں سے ظلم، جبر اور غیرقانونی قبضے کا شکار ہیں۔”


خلاصہ:

وزیرِاعظم شہباز شریف کا عالمی یومِ امن کے موقع پر دیا گیا پیغام ایک مرتبہ پھر پاکستان کے اصولی مؤقف کی عکاسی کرتا ہے کہ عالمی امن کا خواب اُس وقت تک شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک عالمی ضمیر جاگ نہ جائے، تنازعات کو انصاف کے ساتھ حل نہ کیا جائے، اور اقوامِ متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی نہ بنائے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button