
بارامولہ فالس فلیگ آپریشن بھارت کا ایک اور ڈرامہ بے نقاب
بھارت سے ویسے تو کبھی بھی بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی لیکن جونہی الیکشنز قریب آتے ہیں تو بھارت اپنی جنتا کو بیوقوف بنانے کے لیے پاکستان اور اسلام مخالف کاروائیاں شروع کردیتا ہے۔ 2002 کے گجرات واقعات ہوں یا 2019 کے پلوامہ حملے جیسے واقعات ہمیشہ انہیں انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا۔
ماضی کی روش کو برقرار رکھتے ہوئے بھارت نے ایک دفع فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچانا شروع کردیا۔ جب بھی الیکشن قریب ہوں مودی سرکار نے عوام کا دھیان اصل مسائل سے ہٹانے کے کیے دھرم اور کشمیر کے نام پر اپنی جنتا کو بیوقوف بنایا۔
بھارت سے ویسے تو کبھی بھی بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی لیکن جونہی الیکشنز قریب آتے ہیں تو بھارت اپنی جنتا کو بیوقوف بنانے کے لیے پاکستان اور اسلام مخالف کاروائیاں شروع کردیتا ہے۔ 2002 کے گجرات واقعات ہوں یا 2019 کے پلوامہ حملے جیسے واقعات ہمیشہ انہیں انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا۔
حالیہ بارامولہ سیکٹر میں فالس فلیگ آپریشن کا مقصد بھی بھارتی عوام کو دھوکہ دینے کی ایک ناکام کوشش معلوم ہو رہی ہے جو جعلی انکاؤنٹر سے شروع ہو کر اپنے ہی فوجیوں کی ہلاکت پر انجام پذیر ہوا۔بھارت نے ہمیشہ جموں کشمیر کو الیکشن ٹول کے طور پر استعمال کیا۔ مودی کی سوچ پر، بھارت کی گھٹیہ اپروچ اور بھونڈی حرکتوں پر پوری دنیا نا صرف ہنستی ہے بلکہ لعنتیں بھی بھیجتی ہے۔
مودی سرکار اپنی جنتا کی غربت اور بے روزگاری کو تو ختم نہیں کرپایا البتہ دنیا کو بیوقوف بنانے کے لیے بالی ووڈ کے ڈائیریکٹرز کو استعمال کرکے کشمیر پر جھوٹی خبریں بنانا اور فالس فلیگ آپریشنز کی شوٹنگ زور شور سے کرتا ہے۔
کشمیر کے ایشو پر جب کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے کھل کر نئی دہلی سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے معاملے پر اسلام آباد کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرے تو اچانک راجوری سے کوکرناگ تک تصادم کی لہر شروع ہوگئی جو اب بارہمولہ تک پہنچ گئی ہے۔
نئی دہلی میں حکمران اشرافیہ کو سیاسی جماعتوں کی تجاویز پر عمل کرنا چاہیے، بغیر کسی تاخیر کے اور علاقائی امن کو بچانے کے لیے کشمیر اور پاکستان دونوں کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں۔لیکن مودی نے کبھی بھی بات چیت کا راستہ نہیں اپنایا بلک ہمیشہ ہوچھے ہتھکھنڈے استعمال کرتے ہوئے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا ڈرامہ رچایا۔
بھارت اور مودی کو اب یہ بات سمجھ جانی چاہیے کہ دنیا سمیت اسکی اپنی جنتا اب مزید جھوٹ اور فریب کا شکار نہیں ہوسکتی۔ لہٰذا اپنی سیاست چمکانے کشمیر میں ڈرامے رچانے اور پاکستان کو بدنام کرنے کی بجائے خطے سے بھوک اور غربت ختم کرنے پر توجہ دے