
خواتین پر تشدد کے خلاف جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ڈاکٹرجاویداکرم
حکومت پنجاب نے حال ہی میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ اور ایمن کی بحالی کے اقدامات کئے ہیں پنجاب بھر میں ضلعی سطح پر خواتین پر تشدد کے واقعات رپورٹ کرنے کیلئے فرنٹ آفسز قائم کئے جائیں گے خواتین کے خلاف تشدد کے کیسز کی عدالتوں میں پیروی کو یقینی بنایا جائے گا۔نگران وزیرصحت پنجاب
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کی زیر صدارت ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کے دفتر میں اہم اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب میاں شکیل احمد، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر حافظ شاہد لطیف، ڈائریکٹرجنرل ویمن پروٹیکشن اتھارٹی ارشاد وحید، اے آئی جی محکمہ پولیس شفیق احمد چوہدری، ڈائریکٹر محکمہ قانون نعیم خان، ڈائریکٹر محکمہ سوشل ویلفیئر مسز زیب وسیم، ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ رانا شکیل و دیگر افسران نے شرکت کی۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے خواتین پر تشدد کے خلاف قانونی فریم ورک میں مزید بہتری کیلئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔متعلقہ افسران نے نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کو بریفنگ دی۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پنجاب بھر میں ضلعی سطح پر خواتین پر تشدد کے واقعات رپورٹ کرنے کیلئے فرنٹ آفسز قائم کئے جائیں گے۔ متعلقہ طبی درسگاہوں کے سربراہان کو فرنٹ آفسز کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ خواتین پر تشدد کے خلاف جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حکومت پنجاب نے حال ہی میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ اور ایمن کی بحالی کے اقدامات کئے ہیں۔ضلعی سطح پر قائم کی جانے والی کمیٹی میں تمام متعلقہ محکمہ جات کے افسران شامل ہوں گے۔اس حوالے سے دو ہفتے بعد دوبارہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ نگران صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے مزیدکہاکہ خواتین پر تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ خواتین کے خلاف تشدد کے کیسز کی عدالتوں میں پیروی کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے خواتین پر تشدد کے خلاف قانونی فریم ورک میں مزید بہتری لانے کی ہدایت کی ہے۔