پسماندہ علاقوں کے 300 بنیادی مراکز صحت میں 24 گھنٹے علاج کی سہولت اور الٹراساؤنڈ مشینیں مہیا کر دی گئیں۔ ڈاکٹر جمال ناصر وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر
اٹک، بھکر، منڈی بہاوالدین اور جھنگ کے ضلعی ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو سپیشلائزیشن کروائی جائے گی۔ ان اقدامات سے پسماندہ علاقوں میں لوگوں کو صحت کی معیاری خدمات تک رسائی ہوگی، بڑے شہروں کے ہسپتالوں پر مریضوں کا دباؤ کم ہو گا۔ ڈاکٹر جمال ناصر
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر پنجاب کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں 300 بنیادی مراکز صحت میں 24 گھنٹے علاج کی سہولت مہیا کر دی گئی جہاں مزید ڈاکٹر اور اضافی عملہ بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔ نگران حکومت نے ان بنیادی مراکز صحت میں 300 الٹراساؤنڈ مشینیں بھی مہیا کر دی ہیں۔عام مریضوں کے علاج کے علاوہ یہاں حاملہ عورتوں کے لئے زچگی کی سہولت اور نوزائیدہ بچوں کے علاج کا بھی انتظام ہے۔ان بنیادی مراکز صحت میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے بھی مفت لگائے جاتے ہیں۔ اس اقدام سے پسماندہ علاقوں میں لوگوں کو صحت کی معیاری خدمات تک رسائی ہوگی۔بنیادی مراکز صحت میں علاج معالجے کی معیاری سہولتوں کی فراہمی سے بڑے شہروں کے ہسپتالوں پر مریضوں کا دباؤ کم ہو گا۔
وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ حکومت نے پسماندہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو سپیشلائزیشن کروانے کا فیصلہ کیا ہے چنانچہ اٹک، بھکر، منڈی بہاوالدین اور جھنگ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں میں ڈاکٹروں کو سپیشلائزیشن کروائی جائے گی۔اس مقصد کے لئے کالج آف فزیشن اینڈ سرجنزپاکستان کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کر دئیے گئے ہیں۔ پسماندہ اضلاع کے عوام کو بھی مقامی طور پر سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی خدمات دستیاب ہوں گی۔ وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر کی زیر صدارت محکمہ صحت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں متعلقہ افسران نے شرکت کی۔