قران کریم کے ترجمے میں تحریف اور قران بورڈ کی اجازت کے بغیر چھاپنے کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیر اعظم اور نگراں وزیر اعلٰی پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
بدھ کو لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شجاعت علی خان نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ خود پیش ہو کر اپنی پوزیشن واضح کریں۔
جسٹس شجاعت علی خان نے معاملے پر وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹ جمع نہ کروانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ ماہ سے نہیں جمع کروائی گئی۔
دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے رپورٹ جمع کرانے کی مہلت مانگی جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ لگتا آپ یہاں سیر کرنے آئیں ہیں اور نگراں وزیر اعظم کے سامنے معاملہ رکھا ہی نہیں گیا۔
عدالت نے نگراں وزیر اعظم اور اٹارنی جنرل کو 16 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
درخواست گزاروں نے قران پاک کے ترجمے میں تحریف اور قران بورڈ کی اجازت کے بغیر چھاپنے اور توہین آمیز مواد سوشل میڈیا سے نہ ہٹانے کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔