پاکستان کے صوبہ پنجاب میں آشوب چشم (آنکھوں کی بیماری) کے باعث 56 ہزار سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’اس متعدی بیماری پر قابو پانے کے لیے رواں ہفتے کے باقی دنوں میں سکولوں کو بند رکھا جائے گا۔‘
ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں رواں برس کے آغاز سے اب تک آشوب چشم کے 3 لاکھ 57 ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں۔
اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت جمعرات سے تمام سکولوں کو بند کر رہی ہے اور اس وجہ سے لاکھوں طلبہ (جمعرات سے اتوار تک) گھروں پر رہیں گے۔
تیزی سے پھیلنے والے اس انفیکشن سے آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں، ان میں نہ صرف خارش ہوتی ہے بلکہ یہ بہنے بھی لگتی ہیں۔
یہ بیماری نہ صرف ہاتھوں کے ذریعے پھیلتی ہے بلکہ کھانسی اور چھینک سے بھی ایک سے دوسرے شخص کو منتقل ہو سکتی ہے۔
محکمہ تعلیم پنجاب کے ترجمان ذوالفقار علی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ طلبہ و طالبات کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرنے کے لیے حفاظتی اقدام کے طور پر کیا گیا ہے۔‘
ذوالفقار علی کے مطابق ’صوبہ پنجاب میں 12 کروڑ 70 لاکھ افراد رہتے ہیں، اور یہاں 56 ہزار سرکاری سکولوں کے علاوہ ہزاروں نجی سکول بھی بند رہیں گے۔‘
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس فیصلے سے صوبے میں آشوب چشم کے پھیلنے کا سلسلہ روکنے میں مدد ملے گی۔
’جمعہ کو عید میلاالنبی کے موقع پر سرکاری تعطیل کی وجہ سے پاکستان بھر میں تمام سکول بند رہیں گے۔‘
ذوالفقار علی کا مزید کہنا ہے کہ ’زیادہ تر سکول اضافی کلاسز یا مرحلہ وار امتحانات کی وجہ سے سنیچر کو کھلے رہتے ہیں۔‘
پنجاب میں حکام نے بتایا ہے کہ ’پیر کو سکول کھلنے کے بعد طلبہ و طالبات کی آمد پر ان کی سکریننگ کی جائے گی۔‘