کشیدہ تعلقات کے دوران ’انڈین ہیکرز‘ نے کینیڈین افواج کی ویب سائٹ ہیک کرلی
برطانوی روزنامہ ’دا ٹیلی گراف‘ کے مطابق ’انڈین ہیکرز‘ کے گروپ کی جانب سے کینیڈین مسلح افواج کی سرکاری ویب سائٹ عارضی طور پر غیرفعال کی گئی ہے۔
’انڈین ہیکرز‘ کے گروپ نے ایک تنبیہہ کے بعد کینیڈین افواج کی ویب سائٹ کو ہیک کرلیا اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر کینیڈا کی حکومت کے الزامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
برطانوی روزنامہ ’دا ٹیلی گراف‘ کے مطابق ’انڈین ہیکرز‘ کے گروپ کی جانب سے کینیڈین مسلح افواج کی سرکاری ویب سائٹ عارضی طور پر غیرفعال کی گئی ہے۔
سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل سے کینیڈا اور انڈیا کے درمیان پیدا ہونے والا تنازع اس ویب سائٹ کے ہیک ہونے کے بعد ایک نیا رُخ اختیار کر گیا ہے۔
کینیڈین مسلح افواج کی سرکاری ویب سائٹ مبینہ طور پر ‘انڈین سائبر فورس‘ کی جانب سے ہیک کی گئی تھی جس نے بعد میں اس کا سکرین شاٹ ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) پر شیئر بھی کیا۔
ہیکرز کے اس گروپ نے 21 ستمبر کو اس تنبیہہ کہ ’طاقت کا مزہ چکھنے کے لیے تیار ہو جاؤ‘، کے ذریعے کینیڈین سائبر سپیس پر حملے کی دھمکی دی تھی۔
اس سے اگلے روز ہیکرز نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات اور ان کی انڈیا مخالف سیاست پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
کینیڈین اخبار ’دا گلوب اینڈ میل‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیپارٹمنٹ آف نیشنل ڈیفنس میں میڈیا ریلیشنز کے سربراہ ڈینیئل لی بوتھیلیئر کا کہنا تھا کہ ’دوپہر کے وقت ویب سائٹ میں خلل پیدا ہوا تاہم بعد میں اسے ٹھیک کردیا گیا۔‘
ایک اعلٰی عہدیدار نے بتایا کہ ’چند ڈیسک ٹاپ صارفین کے علاوہ ویب سائٹ تک زیادہ تر موبائل ڈیوائسز کے ذریعے رسائی ممکن نہیں تھی۔ ان کے مطابق ’سسٹم پر اِس مختصر ہیکنگ کا کوئی زیادہ اثر نہیں پڑا۔‘
ہیک کی گئی ویب سائٹ کینیڈا کی حکومت اور اس کے محکمہ قومی دفاع کی پبلک سائٹس اور اندرونی نیٹ ورکس سے الگ ہے۔
کینیڈین بحریہ، سپیشل کمانڈ گروپس، فضائی اور خلائی آپریشنز اور کینیڈین افواج اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے رواں ماہ کی 18 تاریخ کو پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے برٹش کولمبیا میں سکھ رہنما کے قتل کا الزام انڈیا پر عائد کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ’مصدقہ معلومات‘ موجود ہیں کہ سِکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں انڈیا کے ملوث ہے۔
بعاازاں کینیڈا نے ایک انڈین سفارت کار کو ملک بدر کردیا جس کے جواب میں انڈیا نے بھی ایک کینیڈین سفارت کار کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ کینیڈا میں ممتاز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کو رواں برس 18 جون کو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں دو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔
46 سالہ ہردیپ سنگھ نجار 2007 میں انڈیا سے کینیڈا منتقل ہوگئے تھے، وہ انڈیا میں سکھوں کی علیحدگی پسند تحریک ’خالصتان‘ کی حامی شاخ سے وابستہ تھے۔
انڈیا کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ہردیپ سنگھ نجار کو دہشت گرد قرر دے کر ان کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی