صحت

ایوسٹان انجیکشن چھوٹی سرنجوں میں بھرنےکے لئے جگہ کرائے پر دینے والے نجی ہسپتال کے خلاف کارروائی شروع۔

ابھی تک انجیکشن سے متاثرہ 80 مریض سامنے آ چکے ہیں اور یہ تقریباً حتمی تعداد ہے۔ ڈاکٹر جمال ناصر وزیر پرائمری ہیلتھ

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ ایوسٹان انجیکشن غیر قانونی طور پر چھوٹی سرنجوں میں بھر کر بیچنےکے لئے جگہ کرائے پر دینے والے نجی ہسپتال کے خلاف بھی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو ماڈل ٹاؤن میں واقع اس ہسپتال کو نوٹس جاری کرنے اور اس معاملے کی انکوائری کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی ہسپتال انتظامیہ کو اپنا فلور کرائیے پر دینے کے بعد اس کے استعمال پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت تھی اور اس بات کو یقینی بنانا اس کی ذمہ داری ہے کہ وہاں کوئی غیر قانونی کام نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ چونکہ ایک ٹرسٹ ہسپتال ہے، اس لئے اس کے خلاف کارروائی میں احتیاط سے کام لے رہے ہیں۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ابھی تک انجیکشن سے متاثرہ 80 مریض سامنے آ چکے ہیں اور یہ تقریباً حتمی تعداد ہے۔اس وقت میو ہسپتال میں 20 مریض زیر علاج ہیں جن کی آنکھوں کی انفیکشن ختم ہونے کے بعد ان کی بینائی متاثر ہونے یا نہ ہونے کا تعین کیا جا سکے گا۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ اس واقعے کے بعد شوگر کے مریضوں کی آنکھوں کے علاج کے لئے ایوسٹان انجیکشن کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے باوجود اسے استعمال کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جائے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button