موٹرسائیکل سوار ٹریفک قوانین توڑنے میں پہلے جبکہ چنگ چی رکشہ دوسرے اور کار سوار تیسرے نمبر پر
موٹرسائیکلسٹ حادثات میں بھی پہلے نمبر پر، 90 فیصد حادثات میں بلواسطہ یا بلاواسطہ ملوث پائے گئے، 11 لاکھ اے زئد بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کےخلاف کارروائی کی گئی؛ مستنصر فیروز
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): پچھلے سالوں کی طرح اس سال بھی موٹرسائیکل سوار ٹریفک قوانین توڑنے میں سب سے آگے ہیں، لاہور ٹریفک پولیس کے اعدادو شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے نو ماہ کے دوران ٹریفک قوانین کی 34 لاکھ سے زائد خلاف ورزیوں پر کارروائی کی گئی، 34 لاکھ خلاف ورزیوں میں موٹرسائیکلسٹ سواروں نے 23 لاکھ 45 ہزار مرتبہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی، لاہور ٹریفک پولیس کیطرف سے 11 لاکھ بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کےخلاف کارروائی کی گئی،موٹرسائیکل سواروں کی طرف سے لین لائن، سٹاپ لائن، سگنل وائیلشن اور ون وے ٹریفک کی خلاف ورزیاں معمول ہیں، اس حوالے سے سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ رواں سال موٹرسائیکلسٹ حادثات میں بھی پہلے نمبر پر ہیں، 90 فیصد حادثات میں موٹرسائیکل سوار بلواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہوتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے جلدبازی، ون وے کی خلاف ورزی، تیز رفتاری اور لین لائن ڈسپلن کیخلاف سرفہرست ہیں، جن پر قابو پانے اور شہریوں میں ٹریفک شعور اجاگر کرنے کےلئے وقتاً فوقتاً مخلتف مہمات شروع کی جاتی ہیں، علاوہ ازیں لاہور ٹریفک پولیس کی طرف سے رواں سال 02 لاکھ 06 ہزار 888 کار، جیپ ڈرائیورز کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر چالان ٹکٹ دئیے گئے، 03 لاکھ 96 ہزار سے زائد چنگ چی رکشہ ڈرائیورز نے بھی ٹریفک قوانین کا احترام نہیں کیا، 72 ہزار پبلک سروس و کمرشل گاڑیوں کو چالان ٹکٹس جبکہ 01 لاکھ 27 ہزار سے زائد ٹرک، پک اپ اور لوڈر گاڑیوں کو خلاف ورزی پر جرمانہ کیا گیا، مستنصر فیروز کا مزید کہنا تھا کہ 20 ہزار سے زائد چالان ٹکٹس کمرشل پرائیویٹ وہیکلز، احتیاطی تدابیر اپنائے بغیر سفر کرنے پر 35 ہزار ٹریکٹر ٹرالی کو چالان کئے گئے، مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ 53 لاکھ سے زائد شہریوں کو وارننگ دیتے ہوئے ایجوکیٹ کیا گیا، ایجوکیشن یونٹ کی طرف سے پانچ سو سے زائد مختلف سکول، کالجز، یونیورسٹیز ،سرکاری و نیم سرکار دفاتر میں لیکچرز دئیے گئے، شہریوں میں ٹریفک شعوراجاگر کرنے سے حادثات میں بھی واضح کمی آئی، مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ چالان کا مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کا تابع بنانا ہے.