
بلیو ورلڈ سٹی فاٹا کے زیر کنٹرول علاقہ پر واقع ہے اسلئے آر ڈی اے اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کا آپریشن غیر قانونی ہے، بلیو ورلڈ سٹی چئیرمین چوہدری سعد نذیر اور سی ای او چوہدری نعیم اعجاز
پی ٹی آئی کے سابق اہم ارکان کی وجہ سے ہمارا منصوبہ دیر سے شروع ہوا ان افراد میں سے کئی نے کروڑوں کی ڈیمانڈ کی تھی
اسلام آبادپاکستان(انٹر نیشنل نمائندہ وائس آف جرمنی) نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےبلیو ورلڈ سٹی کے چئیرمین چوہدری سعد نذیر اور سی ای او چوہدری نعیم اعجازنے کہا ہے کہ بلیو ورلڈ سٹی فاٹا کے زیر کنٹرول علاقہ پر واقع ہے اسلئے آر ڈی اے اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کا آپریشن غیر قانونی ہے،بلیو ورلڈ سٹی منصوبہ 2017 میں شروع کیا، پی ٹی آئی کے سابق اہم ارکان سرور خان ، زلفی بخاری ، شہزاد اکبر ، طارق مرتضی ، عثمان بزدار ، عامر کیانی ، عمران اسماعیل اور واثق قیوم کی وجہ سے ہمارا منصوبہ دیر سے شروع ہوا ان افراد میں سے کئی نے کروڑوں کی ڈیمانڈ کی تھی ،یہ علاقہ براؤن ایریا ہے، زلفی بخاری کے والد نے ارتغرل کو پاکستان بلانے کے چار کروڑ روپے مانگے،ریئل سٹیٹ سیکٹر ہی پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس علاقے کو دبئی جیسا بنانا چاہتے ہیں، کیپیٹل سمارٹ سٹی پہلے سے معاہدہ کر چکے ہیں ،میاں عامر محمود بھی بہت جلد ہمیں جوائن کریں گے،ریئل سٹیٹ سیکٹر پاکستان کا پورا قرضہ اتار سکتا ہے،آرمی چیف سے درخواست ہے کہ ریئل سٹیٹ کو نمو کی اجازت دیں،انکا مزید کہنا تھا کہ چار سو کنال سے ہم نے یہ منصوبہ شروع کیا جو اب دو لاکھ تک پہنچ چکا ہے، پولیس پچھلے ایک ہفتے سے ہماری سوسائٹیوں ہر آپریشن کر رہی ہے، دو ہزار سترہ میں چار ہزار اور دو ہزار انیس میں مزید پلاننگ کی اجازت دی،جس جگہ ہمارا منصوبہ ہے یہ زمین بنجر تھی یہ کوئی ریونیو دینے والی زمین نہیں تھی، چار سو کنال سے ہم نے یہ منصوبہ شروع کیا جو اب دو لاکھ تک پہنچ چکا ہے مختلف اوقات میں ہمارے خلاف اپریشنز ہوئے جس کے بعد ہم عدالتوں میں گئےہم نے تمام معتبر اداروں کو خطوط لکھے کہ آپ کو غلط انفارمیشن دی جا رہی ہے،سٹرکٹ انتظامیہ اور پولیس پچھلے ایک ہفتے سے سوسائٹیوں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں، ہمارے خلاف بلاجواز کارروائی کرنے کی کوشش کر رہی ہے، بلیو ورلڈ سٹی کو آئے ہوئے پانچ سال ہو گئے ہیں، چار سو ستائیس کنال اراضی راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی منظوری سے لی گئی ہےہم پر بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں، بتایا جائے لیگل سوسائٹی کیسے اچانک سے غیر قانونی ہو گئی ہے تمام دستاویزات ہونے کے باوجود راولپنڈی انتظامیہ غلط طریقے سے کارروائی کرنے کے درپے ہیں، ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ہم نے تمام دستاویزات جمع کروائے عدالت نے سب کچھ دیکھنے کے بعد ہمیں اسٹے آرڈر دے دیئے ہیںہمارا کیس انڈر پراسیس ہے لیکن غیر قانونی نہیں، ہمارے ساتھ تین سکیورٹی کمپنیاں کام کر رہی ہیں دو تھانوں کے پاس ہمارے گارڈز اور اسٹاف کے ناموں کی لسٹ موجود ہے ہمارے عملے کے بائیو میٹرک تصدیق کی گئی پھر بھی کچھ نہ ملا ڈی جی آر ڈی اے ، پولیس ، کمشنر و دیگر نے میٹنگ کرکے ہمارے خلاف کارروائی کا آغاز کیا اور اس سے صرف اور صرف لوگوں کا نقصان کیا جا رہا ہے یہ ایک ڈرامہ بنایا ہوا ہے ہمارے خلاف آپریشن کرنے کی بجائے لیگل کرنے کی سوچ و بچار کی جائے ہم بھی اسی ملک کے ہیں ہم بھی ٹیکس ہولڈر ہیں میں چیلنچ کرتا ہوں کہ جتنا بلیو ورلڈ سٹی نے محکمہ مال و دیگر میں اتنا ٹیکس ادا کیا جو اچھا اچھا نہیں کر سکتا،چھوٹی سوسائٹیاں ہمارے ساتھ مرج ہو چکی ہیں بلیو ورلڈ سٹی کے پاس اتنی زمین ہے کہ زمین کے چوتھے حصے پر انہیں ہم گھر تک بنا کر دے دیں گے، آرمی چیف سے درخواست ہے کہ ریئل سٹیٹ کو نمو کی اجازت دیں،چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے انصاف کی اپیل ہے۔*غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی بلیو ورلڈ سٹی کے چئیرمین سعد نذیر اور نعیم اعجاز کا قومی سلامتی کے اداروں سمیت سیاستدانوں پر سنگین الزامات کیا اب غیر قانونی سوسائٹی قانونی بن جاٸینگی