
مدرسہ کے اندر مدرسہ انتظامیہ کی زیر نگرانی بارہ ربیع الاول جیسے مقدس دن بچے کے ساتھ جنسی درندگی کا گھنونہ انکشاف
مدرسے میں معصوم بچوں کے والدین کی شکایتیں انتظامیہ کی طرف سے والدین کو خاموش رہنے کی تلقین۔ گورگھ دھندا جاری۔ اسلامی ملک اور مدرسوں کے اندر سے درندگی ختم نہ ہو سکی۔جنسی بھیڑیے اپنی ہوس بجھانے کے لیے معصوم بچوں پر جنسی درندگی ڈھانے لگے
اسلام آباد پاکستان(نمائندہ انٹرنیشنل وائس آف جرمنی فائزہ یونس):ترلائی کلاں محلہ نورانی مسجد،مدرسہ کے اندر مدرسہ انتظامیہ کی زیر نگرانی بارہ ربیع الاول جیسے مقدس دن بچے کے ساتھ جنسی درندگی کا گھنونہ انکشاف۔ بچے کی والدہ تھانہ شہزاد ٹاؤن پہنچ گئی۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے مولوی کو گرفتار کر لیا۔ذرائع کے مطابق مدرسہ انتظامیہ کے ملوث ہونے کا انکشاف۔ مدرسے میں معصوم بچوں کے والدین کی شکایتیں انتظامیہ کی طرف سے والدین کو خاموش رہنے کی تلقین۔ گورگھ دھندا جاری۔ اسلامی ملک اور مدرسوں کے اندر سے درندگی ختم نہ ہو سکی۔جنسی بھیڑیے اپنی ہوس بجھانے کے لیے معصوم بچوں پر جنسی درندگی ڈھانے لگے۔ اہل علاقہ کی مدرسے میں موجود تمام بچوں کا میڈیکل کروانے کی اپیل۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات جامعہ غوثیہ رضویہ اختر العلوم متصل جامع مسجد نورانی ترلائی کلاں اسلام آباد کے مولوی قاری شوکت کی بچے کے ساتھ بد فعلی ایف ائی ار کے اندراج کے بعد تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے دبنگ کارروائی کرتے ہوئے بھیڑیا نما قاری کو گرفتار کرکے حوالات بند کر دیا۔ذرائع کے مطابق یہ گھنونہ کام انتظامیہ جن میں ناظم اعلیٰ مفتی سعید انجم رضوی قادری جلالی، چوہدری شکیل احمد اور راجہ اسد کی سرپرستی میں سر انجام دیا جاتا ہے۔اور اہل علاقہ کے مطابق چھیڑ چھاڑ اور اس طرح کے معاملات کے حوالے سے انتظامیہ کو کافی دفعہ اگاہ کیا گیا اس کے باوجود معصوم بچوں کے ساتھ جنسی درندگی کا عمل دہرایا جاتا رہا۔ایسے درندوں کو معاشرے کے سامنے سخت سزا دی جائے تاکہ دوبارہ کوئی بھی جنسی بھیڑیا اس قسم کا گھنونہ کام سر انجام نہ دے سکیں۔ایک طرف جنسی بھیڑیے اپنی ہوس پوری کرنے کے لیے معصوم بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں اور ان کی زندگی کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ معصوم بچوں اور ان کی فیملی کو جینے کے قابل نہیں چھوڑتے۔ تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہوس کے پجاری جامع غوثیہ رضوانیہ اختر دارالعلوم موتصل مرکزی جامع مسجد نورانی ترلائی کلاں کے مولوی شوکت کے خلاف مقدمہ نمبر725/23 بجرم 376C درج کرکے ملزم کو گرفتار کرتے ہوئے تھانے منتقل کر دیا۔ اہل علاقہ کی اپیل ہے کہ مدرسے میں جتنے بھی موجود بچے ہیں ان سب کا میڈیکل کروایا جائے۔اور دیکھا جائے کہ مدرسے کی انتظامیہ میں سے کون کون مدرسے میں موجود بچوں کو ہوس کا نشانہ بنا رہا ہے۔مدرسے کی انتظامیہ کے خلاف بھی حقائق پر مبنی انکوائری کی جائے۔ اور انہیں بھی قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔