مشرق وسطیٰ

ترکیہ سے مخطوطات کے ماہرین پر مشتمل ٹیم نے پنجاب یونیورسٹی لائبریری کے مخطوطات کا معائنہ کیا

اس موقع پر محترمہ نیل بیدار نے لائبریری کے عملے کو تعارفی تربیت فراہم کی اور ٹیکا کے تحفظ کے منصوبے کی نمایاں خصوصیات کو متعارف کرایا۔

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): ترکیہ سے مخطوطات کے ماہرین پر مشتمل ٹیم نے ’پنجاب یونیورسٹی لائبریری کے مخطوطات کا مجموعہ: تحفظ منصوبہ‘ پر تعاون کے لیے پنجاب یونیورسٹی لائبریری کا دورہ کیا۔ چار رکنی دورہ کرنے والی ٹیم میں میسوت دیمیر (ریسرچ پریزیڈنسی آف ریپبلک آف ترکیہ، ڈائریکٹر آف اسٹیٹ آرکائیوز)، ڈاکٹر مس نیل بیدار (ہیڈ آف پانڈو اسکرپٹ کنزرویشن اینڈ آرکائیو ڈیپارٹمنٹ آف ترکش انسٹی ٹیوٹ آف مینو اسکرپٹس)، صالحہ ٹونا اور ماہر ترکیہ تعاون اور رابطہ ایجنسی اور کنٹری ڈائریکٹر ٹی آئی کے اے محسن بالچی شامل تھے۔ ٹیم نے پنجاب یونیورسٹی لائبریری کے مخطوطات کا معائنہ کیا اور وسائل اور مہارت کی عدم دستیابی کی وجہ سے مخطوطات کے حفاظت سے متعلق تجاویز دیں۔اس موقع پر محترمہ نیل بیدار نے لائبریری کے عملے کو تعارفی تربیت فراہم کی اور ٹیکا کے تحفظ کے منصوبے کی نمایاں خصوصیات کو متعارف کرایا۔ پنجاب یونیورسٹی میں مخطوطات کے تحفظ اوراگلے مرحلے کے لیے مستقبل کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے لاہور میں ترکیہ کے قونصل جنرل مسٹردرمش باستگ نے پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود اور چیف لائبریرین ڈاکٹر محمد ہارون عثمانی کو ترکیہ کے ماہرین کی ٹیم کے ساتھ مدعو کیا۔ انہوں نے مخطوطات کے تحفظ کے لیے پنجاب یونیورسٹی لائبریری پروفیشنل کو ترکیہ میں تربیت دینے کی پیشکش کی۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی لائبریری میں کنزرویشن اینڈ پریزرویشن یونٹ کے قیام میں بھی مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے اس پیشکش پر ترکیہ کے قونصل جنرل کا شکریہ ادا کیا اور چیف لائبریرین کو اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تمام انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ ماہرین کی ٹیم نے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی آفس کا بھی دورہ کیا اور ڈاکٹر خالد محمود سے ملاقات کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button