ماہرینِ ماحولیات کے مطابق 83 فیصد سموگ کی وجوہات میں گاڑیوں کا زہریلا دھواں شامل ہے، سی ٹی او لاہور
آج سے بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ، بغیر ڈھانپے اور مہلک دھواں چھوڑنے والی کوئی بھی گاڑی، بس، ویگن، رکشہ، ٹرک، ٹرالر سمیت دیگر وہیکلز شہر لاہور میں داخل نہیں ہونگیں، مستنصر فیروز
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کے حکم پر سی ٹی او لاہور نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خاتمے کیلئے بڑا فیصلہ کیاہے، سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز کا کہنا ہے کہ آج سے بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ، بغیر ڈھانپے اور مہلک دھواں چھوڑنے والی کوئی بھی گاڑی، بس، ویگن، رکشہ، ٹرک، ٹرالر سمیت دیگر وہیکلز شہر لاہور میں داخل نہیں ہونگیں، انہوں نے سرکل افسران کو اپنی نگرانی میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگی وہیکلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا، ان کا کہنا تھا کہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر 07 خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں گئیں ہیں، اب دھواں چھوڑنے والی کوئی بھی گاڑی شہر میں داخلی نہیں ہوگی، جبکہ شہر کے اندر چلنے والی سموگی ٹرانسپورٹ کو دو، دو ہزار روپے کے جرمانوں کا حکم دیا، ماہرینِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ 83 فیصد سموگ، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے باعث بنتی ہے، لہذا لاری اڈا، نیازی اڈا، ٹھوکر ٹرمینل، بابوصابو چوک، گجومتہ، جی ٹی روڈ پر خصوصی ناکوں لگائے گئے، علاوہ ازیں بغیر ترپال، بغیر ڈھانپے ڈمپر، ٹرالیوں اور دیگر لوڈر گاڑیوں کےخلاف کارروائی بھی ہوگی، شاہراہوں پر دھول، مٹی، ریت اور دیگر گندگی پھیلانے والوں گاڑیوں کےخلاف بھی کارروائی شروع کردی گئی ہے، مقررہ اوقات سے قبل شہر لاہور میں داخل ہونے والی ہیوی ٹریفک کےخلاف بھی کارروائی ہوگی،کوئی بھی ریت و مٹی والی ٹرالی بغیر ترپال سفر کرتے نظر نہ آئے، مستنصر فیروز کا مزید کہنا تھا کہ سموگ ناک اور گلے کی بیماریوں کا موجب بن رہی ہیں، مستنصر فیروز نے لاری اڈا بادامی باغ کا بھی دورہ کیا، ڈی ایس پی شاہدرہ کو سخت کارروائی کا حکم دیا،