پاکستان کی قومی ایئر لائن کے دو طیاروں کو گزشتہ چار دنوں میں دورانِ پرواز فنی خرابی کا سامنا کرنا پڑا اور مسافروں کو کئی گھنٹوں کے انتظار کے بعد دوسرے طیارے میں روانہ کیا گیا۔
قومی ایئر لائن پی آئی اے اس وقت معاشی طور پر مشکلات کا شکار ہے اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے جہازوں کی مینٹیننس وقت پر نہیں ہو پا رہی۔
آئے روز پی آئی اے کو دورانِ پرواز ہنگامی لینڈنگ اور طیاروں کو گراؤنڈ کرنے جیسے معاملات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. دوسری جانب یورپ کی پابندی کی وجہ سے بھی ادارے کو مالی طور پر نقصان پہنچ رہا ہے۔
فنی خرابی کا ایک واقعہ پیر کی رات پیش آیا تھا جب پی آئی اے کی پرواز پی کے 285 پشاور سے دوحہ روانگی کے لیے روانہ ہوئی۔
کراچی ائیر پورٹ آپریشنز کے مطابق پائیلٹ نے دوران پرواز جہاز میں تکنیکی خرابی کا پیغام دیا، جس کے بعد پرواز کے قریب تر ائیرپورٹ کراچی میں طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کی تیاریاں مکمل کی گئیں اور جہاز کو باحفاظت کراچی ہوائی اڈے پر اتار لیا گیا۔
طیارے میں سوار مسافروں کو ایئر پورٹ لاؤنج میں منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں منگل کی صبح دوسرے طیارے کے ذریعے ان کی منزل دوحہ کے لیے روانہ کر دیا گیا۔
اس سے قبل جمعے کے روز جدہ سے ملتان پہنچنے والے طیارے کا ٹائر لینڈنگ کے دوران پھٹ گیا تھا۔
پی آئی اے کتنے جہازوں سے آپریشنز چلا رہی ہے؟
31 جہازوں پر مشتمل پی آئی اے کا فلیٹ اب محض 18 طیاروں تک محدود ہو گیا ہے۔ ان 18 طیاروں میں سے بھی 4 طیارے ایسے ہیں جن میں آئے روز کوئی نہ کوئی خرابی سامنے آتی ہے اور جہازوں کو گراؤنڈ کرنا پڑتا ہے۔ ادارے کے معاشی بحران کی وجہ سے قومی ایئرلائن کے ساتھ کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے بھی اب تعاون کرنے سے گریزاں ہیں۔
قومی ایئرلائن کے ایک سینیئر افسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مرمت کے حوالے سے بوئنگ کا کمپونینٹ سپورٹ پروگرام اور ایئربس انڈسٹریز کا سپورٹ پیکیج بھی مالی بحران کی وجہ سے متاثر ہو رہا ہے، اور آئے روز جہازوں کے خراب ہونے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔‘
پی آئی اے کے سینیئر افسر کے مطابق ’پرزے اور مرمت نہ ہونے کی وجہ سے 11 جہاز گراونڈ کر دیے گئے ہیں، جن میں ایئربس 320 اور بوئنگ 777 طیارے بھی شامل ہیں۔
قومی ایئر لائن کے فلیٹ میں کون کون سے جہاز شامل ہیں؟
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے افسر کی جانب سے فراہم کی جانے والی معلومات کے مطابق قومی ایئرلائن کے فضائی بیڑے میں 11 ایئربس اے 320 اور 12 بوئنگ 777 جہاز شامل ہیں، ان کے علاوہ اے ٹی آر طیارے بھی فلیٹ کا حصہ ہیں۔
موجودہ فلیٹ میں دو اے ٹی اے، پانچ اے 320 اور پانچ بوئنگ 777 گراؤنڈ کیے جا چکے ہیں جبکہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے زیراستعمال تین اے 320 اور دو بوئنگ 777 بھی آن آف پروازوں کے لیے روکے جاتے ہیں۔
پی آئی اے کے ترجمان کا مؤقف
پی آئی اے کے ترجمان نے بھی ادارے کی مالی صورتحال خراب ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن کے کئی جہاز تکنیکی خرابی کی وجہ سے گراؤنڈ کیے گئے ہیں۔ ادارے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے اس لیے جہازوں کی مینٹیننس میں دشواری ہو رہی ہے۔