اسرائیل، غزہ تنازع امریکہ کی مشرق وسطیٰ پالیسی کی ناکامی ہے: صدر پوتن
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر پوتن کا کہنا تھا کہ ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ کہ اسرائیل اور غزہ کے تنازع امریکہ کی مشرق وسطیٰ پالیسی کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر پوتن کا کہنا تھا کہ ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔
صدر پوتن عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی کے ساتھ ماسکو میں ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔
’میرا خیال ہے کہ بہت سے لوگ مجھ سے اتفاق کریں گے کہ یہ مشرق وسطیٰ میں امریکی سیاست کی ناکامی کی واضح مثال ہے۔‘
صدر پوتن نے ایک آزاد خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرار دادوں پر عملدرآمد پر زور دیا۔
روسی صدر نے کہا کہ ’امریکہ نے اس تنازع کو حل کرنے پر اپنا تسلط قائم کرنے کی کوشش کی لیکن بدقسمتی سے وہ ایسے سمجھوتے کی تلاش میں نہیں تھا جو کہ دونوں فریقین کے لیے قابل قبول ہو۔‘
ان کا کہنا تھا کہ مغرب نے فلسطینی عوام کے بنیادی مفادات کا خیال نہیں رکھا۔
صدر پوتن کے بیان سے ایک دن قبل روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروو نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل میں امن کے لیے ’سب سے قابل اعتبار‘ حل ہے۔
کریملن نے منگل کو کہا تھا کہ فلسطینی صدر محمود عباس کا دورہ ماسکو، جو کہ حماس کے حملوں سے پہلے ہی شیڈول تھا، کی تیاری جاری ہے۔ لیکن دورے کی کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔
امریکہ کی جانب سے اپنے جنگی جہازوں کو اسرائیل کے قریب کے جانے پر ماسکو نے کہا تھا کہ ان کو اس بات پر تشویش ہے کہ اس تنازع میں ایک بیرونی کردار شامل ہوگا۔