مشرق وسطیٰ

چترال کے تاریحی قصبے دروش میں دریا پر اوسیک پل کی تعمیر سے ہزاروں لوگوں کا مشکلات اسان ہوگیا

اس سے پہلے اوسیک میں دریا پر لکڑیوں کا بنا ہوا ایک پرانا پل تھا جو نہایت حطرناک ہوچکا تھا اسی جگہہ ماضی میں متعدد حادثات پیش انے میں کیی قیمتی جانیں بھی ضایع ہوچکی ہیں

چترال پاکستان(گل حماد فاروقی):‌چترال کے تاریحی قصبے دروش میں اوسیک کے مقام پر دریایے چترال پر آر سی سی پل کی تعمیر مکمل ہوا۔ اس سے پہلے اوسیک میں دریا پر لکڑیوں کا بنا ہوا ایک پرانا پل تھا جو نہایت حطرناک ہوچکا تھا اسی جگہہ ماضی میں متعدد حادثات پیش انے میں کیی قیمتی جانیں بھی ضایع ہوچکی ہیں۔ اوسیک میں دریا سے اُس پار افغانستان کے سرحد تک درجنوں دیہات میں ہزاروں لوگ رہتے ہیں۔ مگر اس دریا پر جیپ ایبل پل نہ ہونے کی وجہ سے یہ لوگ نہ تو گھر کا سامان اس پرانے پل پر لے جاسکتے تھے اور نہ اس پر مال بردار گاڑی گزرسکتی تھی۔ یہاں کے لوگ جلانے کی لکڑی اور دیگر بھاری سامان اکثر اس پل کے اس پار گاڑی سے اتارنے پر مجبور تھے اور صرف ہلکا گاڑی اس پر گزرسکتا تھا۔ اب اس دریا پر ار سی سی یعنی سیمنٹ کا پکا پل بن گیا تو یہ لوگ بھاری مشینری اور مال بردار گاڑی بھِی اس پر اسانی سے لے جاسکیں گے۔محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایگزیکٹیو انجنییر طارق مرتضی کے مطابق اس پل کی لمبای بانوے میٹر، چوڑی سات میٹر اور اونچای تیرہ میٹر ہے جو ایک سو دو ملین کے لاگت سے تعمیر ہوا۔ اس پل کا ٹنڈر سال دو ہزار سولہ میں ہوا تھا مگر اس کا راستہ ایک سرکاری باغ میں گزرنے کی وجہ سے رکاوٹ بنی اب اس کا راستہ وہاں جانے کی بجایے اسے موڑ کر پل کے داییں جانب سے گزارا گیا۔ اس پل کی تعمیر پر علاقے کے لوگوں می خوشی کی لہر دوڑ گیی اور وہ اپنی خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔
قاری جمال ناصر، آفتاب احمد خان،محمد احتشام ایڈیشنل چیف وارڈن سول ڈیفنس، مولانا خان شیرین، اور دیگر لوگوں نے ہمارے نمایندے سے باتیں کرتے ہویے کہا کہ اس پل کی تعمیر سے یہاں کے ہزاروں لوگوں کی زندگی میں اب اسانی پیدا ہوگی جو اس دریا سے اس پار رہتے ہیں کیونکہ ماضی میں یہاں کے لوگ اپنا سامان جب گھر لے جاتے تو اس پرانے پل پر مال بردار گاڑی نہیں گزرسکتی اور لوگ سامان اتار کر کندھوں پر لے جانے پر مجبور تھے۔ اب چونکہ ار سی سی پل بن گیا تو اس علاقے میں بہت زیادہ معدنیات، جنگلات اور دیگر قدرتی وسایل موجود ہیں جن کو نکالنے اور یہاں لانے کیلیے بھاری مشینری بھی جاسکے گی۔
تعمیراتی کمپنی کے نمایندے اسمار خان نے بتایا کہ اب اس میں تھوڑا سا کام باقی ہے۔ چونکہ یہ پل دریا پر بنا ہے مگر یہاں انے والا سڑک بہت اونچای سے ایا ہوا ہے اب اس سڑک کے کنارے حفاظتی دیوار اور سڑک پر شولڈر بھی بنیں گے تو اس سے یہ سڑک اور پل نہایت محفوظ ہوگا اور لوگ بغیر کسی حطرے کے اس پر سفر کرسکیں گے۔ اس علاقے کے عمایدین نے بھی ٹھیکدار اسمار خان کی بے حد تعریف کی کہ انہوں نے نہایت ایمانداری سے کام کیا کیونکہ اس سے پہلے جو ٹھیکدار نے اس کا ٹھیکہ ٹنڈر مِیں لیا تھا اس نے کام شروع نہیں کروایا تھا اور اس لالچ میں تھا کہ اس کا نرح مزید بڑھے گا تو اسے زیادہ فایدہ ہوگا جس پر محکنمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس یعنی سی اینڈ ڈبلیو نے اس کا سیکورٹی فنڈ ضبط کیا۔ اب اسمار خان نے نہایت معیاری کام بہت تیزی سے کیا اور لوگ اسے دعاییں دےرہے ہیں۔
اوسیک کے مقام پر دریایے چترال پر اس پل کی تعمیر ہونے سے اب سیاح بھی اسانی سے وادی جنججیریت کوہ میں صدیوں پرانی تاریحی مقامات اور قلعے دیکھنے کیلیے اس پر بغیر کسی حطرے کے سفر کرسکیں گے جس سے سیاحت بھی فروغ پایے گی اور سیاحت کو فروغ دینے سے یہ علاقہ بھی ترقی کرسکے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button