کھیل

پاکستان بمقابلہ انڈیا: کوہلی کے پاکستانی فین جو اب ’ہوشیار‘ ہو گئے ہیں

پولیس کو اطلاع ملتے ہی 26 جنوری بروز منگل عمر دراز کو پکڑا گیا اور چھت سے انڈین جھنڈا اتار لیا گیا جس کے بعد پاکستان سمیت انڈین میڈیا نے اِس حوالے سے دن بھر رپورٹنگ کی۔

جنوری 2016 میں اوکاڑہ پولیس نے انڈین بلے باز وراٹ کوہلی کے مداح عمر دراز کو اِس لیے گرفتار کیا کہ انہوں نے کوہلی کی محبت میں اپنے گھر کی چھت پر انڈین جھنڈا لہرایا تھا۔
پولیس کو اطلاع ملتے ہی 26 جنوری بروز منگل عمر دراز کو پکڑا گیا اور چھت سے انڈین جھنڈا اتار لیا گیا جس کے بعد پاکستان سمیت انڈین میڈیا نے اِس حوالے سے دن بھر رپورٹنگ کی۔
عمر دراز کا تعلق اوکاڑہ سے ہے اور اُنہوں نے کل ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کا سنسنی خیز میچ اپنے دوست و احباب کے ساتھ دیکھنا ہے۔
انہوں نے اردو نیوز کو کل کے میچ کے حوالے سے بتایا کہ ’میں تو کوہلی کا بڑا فین ہوں لیکن پاکستان میرا ملک ہے اس لیے میری خواہش یہی ہے کہ میچ تو پاکستان جیتے لیکن کوہلی بھی سینچری کر لیں۔‘
عمر دراز کا کہنا تھا کہ جب وراٹ کوہلی آوٹ ہوتے ہیں تو وہ رونے لگتے ہیں اور آس پاس کے دوستوں سے اُن کی بحث شروع ہو جاتی ہے۔
’کوہلی کا آوٹ ہونا ایسا ہوتا ہے جیسے یہ گیند 160 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے میرے دل پر لگی ہو۔ میں کبھی برداشت نہیں کر سکتا۔‘
اُنہوں نے دوپہر سے شام تک مقامی کرکٹ گراؤنڈ میں دوستوں کے ساتھ میچ کھیلا اور جب ان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ’یہ شاید اتفاق ہو لیکن اب بھی میں نے کوہلی کے نام کی شرٹ پہن رکھی ہے، اور اس بار میں ہوشیار ہو گیا ہوں۔ میں نے پاکستان کے شرٹ پر کوہلی کا نام لکھ دیا ہے تاکہ دوبارہ کوئی مسئلہ نے بن سکے۔ میں خود درزی ہوں یہ نام بھی میں نے خود لکھوایا ہے۔‘
وراٹ کوہلی سے اِس قدر محبت کی وجہ دریافت کرنے پر عمر دراز کا کہنا تھا کہ ’بطور کرکٹر اُن کو وراٹ کوہلی بہت پسند ہیں۔ دو فیلڈر کھڑے ہوتے ہیں اور جس طرح گیپ میں وہ شاٹ مارتا ہے تو میرا دل چاہتا ہے کوہلی کو گلے لگا لوں۔ مجھے صرف کوہلی کی کرکٹ سے عشق ہے۔‘
عمر دراز خود بھی طویل عرصے سے کرکٹ کھیل رہے ہیں اور کیپنگ اور بیٹنگ بڑے شوق سے کرتے ہیں۔
’مجھے یہاں اہل محلہ کوہلی کے نام سے ہی جانتے ہیں۔ میرا نام عمر ہے لیکن کوہلی کے لیے میری محبت اتنی ہے کہ اکثر لوگ میرا اصل نام ہی بھول گئے ہیں۔‘
انہوں نے وراٹ کوہلی کی نقل کرنے سے متعلق بتایا کہ ’جب میں آپ کو اپنی ویڈیوز بھیجوں گا تو آپ دیکھ لینا میں ہر وقت صرف کوہلی کو ہی کاپی کرتا ہوں۔‘
کل چونکہ پاکستان اور انڈیا مدمقابل ہو رہے ہیں اور پوری دنیا کی نظریں اس وقت اِس میچ پر لگی ہیں۔ عمر دراز نے بھی اس حوالے سے مکمل تیاری کر رکھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اِس بار تو وہ انڈیا کا جھنڈا نہیں لہرائیں گے لیکن شرٹ پر کوہلی کا نام پہلے بھی تھا اور کل کے میچ میں بھی رہے گا۔‘
’جب بھی پاکستان اور انڈیا کا میچ ہوتا ہے تو ان کے علاقے میں خصوصی تیاریاں کیں جاتی ہیں اور لوگ مل کر میچ دیکھتے ہیں۔ ہمارے ہاں سکرینز لگائی جاتیں ہیں۔ میرے اپنے بھائی گھر میں سکرین لگاتے ہیں اور میں زیادہ تر اِس طرح کا میچ اپنے گھر والوں کے ساتھ ہی دیکھتا ہوں کیونکہ یہاں مجھے زیادہ مزا آتا ہے۔‘
عمر دراز نے مزید بتایا کہ پاکستان اور انڈیا کے میچ میں ان کی اپنی بھائی سے بحث ہوتی ہے کیونکہ وہ خود سپورٹ تو پاکستان کو کر رہے ہوتے ہیں لیکن کوہلی کے سامنے پھر کسی کی نہیں چل پاتی۔
اس حوالے سے انہوں نے جب بات کی تو ان کی آواز بدل گئی۔ ’اگر کوہلی کل اچھا کھیلا تو انڈیا میچ جیت جائے گا ورنہ مشکل ہے۔ پاکستان کی ٹیم اس بار بہت مضبوط ہے۔‘
عمر دراز کی آواز اب بھاری ہو چکی تھی۔ وہ بار بار کوہلی کا نام دہرا رہے تھے۔ اس سوال پر کہ فرض کریں آپ اپنے گھر والوں کے ساتھ میچ دیکھ رہے ہیں، اچانک کوہلی آؤٹ ہو جائیں اور آپ کے ساتھ بیٹھے سارے لوگ خوشی منانے لگیں تو آپ کے کیا جذبات ہوں گے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ’یار مجھے تو رونا آ جاتا ہے۔‘
اسی سوال کے جواب میں مختصر خاموشی کے بعد انہوں نے مزید کہا کہ ’حقیقت بتا رہا ہوں۔ میں قوم سے جٹ ہوں۔ ہم جس سے عشق کرنے لگتے ہیں تو پھر چھوڑتے نہیں۔ میری صرف یہی خواہش رہتی ہے کہ وراٹ کوہلی کھیلتا رہے اور میں دیکھتا رہوں، جب وہ آؤٹ ہوتے ہیں تو میں کئی دنوں تک کھانا نہیں کھاتا۔‘
اس سوال پر کہ کوہلی کے سینچری پر گھر میں کیا صورت حال ہوتی ہے؟ عمر دراز نے کہا ’ہر بار بحث ہو جاتی ہے۔ میں سب کو بتاتا ہوں میں پاکستانی ہوں لیکن فین کوہلی کا ہی ہوں۔ اُس کی طرح کرکٹ کوئی کھیل کے دکھائے۔‘
انہوں نے ایک دلچسپ بات بتاتے ہوئے کہا کہ ’جب میرے بھائی سکرین لگاتے ہیں پاکستان ہار جاتا ہے۔ اس لیے میں کہتا ہوں اگر پاکستان کو جتانا ہے تو سکرین نہ لگائیں۔‘
گھر پر انڈیا کا جھنڈا لہرانے کے واقعے کو تقریباً سات برس گزر گئے ہیں۔ اس بار کیا عمر دراز گھر پر انڈین جھنڈا لہرائیں گے؟ اس حوالے سے انہوں نے معصومانہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’میں ہوشیار ہو گیا ہوں۔ جھنڈا لگانا شاید جرم ہو لیکن میں نے پاکستانی شرٹ پہنی ہے اور اس پر وراٹ کوہلی کا نام لکھا ہے یہی شرٹ میں کل بھی پہنوں گا۔‘
’میں وراٹ کوہلی سے ملنا چاہتا ہوں۔ پتہ نہیں وہ کون سا دن ہو گا جب میں اُن سے ملوں گا۔ میرے پاس کچھ نہیں ہے لیکن میری سب سے بڑی خواہش یہی ہے۔‘
سنہ 2016 میں جب انہیں پولیس نے گرفتار کیا تو اُن کا جرم صرف اتنا تھا کہ انہوں نے اپنے گھر پر انڈیا کا جھنڈا لہرایا تھا۔ اس اقدام کو عمر دراز نے اپنی بڑی غلطی قرار دیا اور کہا کہ ’مجھے ان چیزوں کا علم نہیں تھا۔ وراٹ کوہلی کا فین ہونا کوئی جرم نہیں لیکن پاکستان میں ہوتے ہوئے انڈیا کا جھنڈا لگانا میری غلطی تھی۔ وہ جھنڈا انہوں نے خود کپڑا خرید کر بنایا تھا۔‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button