
ایس ایم تنویر کی زیر صدارت پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن بورڈ کے اجلاس میں 14 نکاتی ایجنڈے پر غور
حکومت چاہتی ہے کہ پنجاب میں زیادہ زیادہ سے کارخانے لگیں، سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولتیں دی جائیں، پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے تمام امور قوانین کے مطابق آگے بڑھائے جائیں، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیئے، صوبائی وزیر صنعت وتجارت
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر کی زیر صدارت پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے بورڈ کا اجلاس پیسک کے کمیٹی روم میں منعقدہ ہوا جس میں 14 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ بورڈ نے پیسک آکشن پالیسی اور پیسک سمال انڈسٹریل اسٹیٹ پالیسی 2023ء میں ترمیم کی منظوری دی۔ ترمیم شدہ پالیسی کے مطابق سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں کینسل شدہ پلاٹوں کی نیلامی کے لئے بڈر نیلامی کے دن پلاٹ کی قیمت کا چوتھائی حصہ ادا کرے گا جبکہ باقی رقم بڈر تین ماہ میں ادا کرے گا۔ بورڈ نے پیسک ملازمین کے لئے 300 ملین روپے کی ویلفیئر لون سکیم، میڈیکل اور ٹرانسپورٹ پالیسی کی اصولی منظوری دی۔ کمیٹی ان پالیسز کا جائزہ لیکر اپنی حتمی سفارشات مرتب کرکے پیش کرے گی۔ بورڈ نے پیسک ہاؤس ڈیوس روڈ کی تعمیر کے بقیہ کام کے لئے ریوائزڈ پی سی ون کی منظوری بھی دی۔ بورڈ نے پیسک ایمپلائز حج فنڈ رولز 2023ء میں ترمیم کی بھی منظوری دی۔ گوجرانوالہ کی سمال انڈسٹریل اسٹیٹسI, II, III میں نام، سٹائل، سیٹ اپ اور پلاٹ کی ٹرانسفر فیس میں کمی کی منظوری دی گی۔ بورڈ نے پیسک ملازمین کی چار محکمانہ اپیلیں بھی مسترد کر دیں۔
صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پنجاب میں زیادہ زیادہ سے کارخانے لگیں۔ صنعت کا پہیہ چلے گا تو معاشی سرگرمیاں بھی بڑھیں گی۔اس لیے سرمایہ کاروں کو نئے کارخانے لگانے کے لئے ہر ممکن سہولتیں دی جائیں۔ صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے تمام امور قوانین کے مطابق آگے بڑھائے جائیں۔ ہر معاملے میں قانون پر عملدرآمد یقینی بنائی جائے اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیئے۔ سیکرٹری صنعت وتجارت احسان بھٹہ، ایم ڈی پیسک عاصم جاوید اور بورڈ ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔