لیسکو کی جانب سے بجلی چوروں کے خلاف بلا تفریق آپریشن جاری۔ترجمان لیسکو
اڑتالیس روز میں 6978صارفین،9ملازمین گرفتار اور 41ملازمین کو معطل کر دیا گیا۔ترجمان لیسکو
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وزارت توانائی پاور ڈویژن کی ہدایت کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران گزشتہ24گھنٹوں میں درجنوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ سینکڑوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے، ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 275کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،273بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے181درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ24 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں 3انڈسٹریل،1زرعی،12کمرشل اور259 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو371,308(تین لا کھ اکہتر ہزارتین سو آٹھ) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت18,425,980 (ایک کروڑچوراسی لاکھ پچیس ہزار نو سو اسی) روپے ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔کوئینز روڈ سول لائینز کے علاقے میں کنکشن کو15625یونٹس (750,000) روپے،جناح ٹاؤن ہنجروال کے علاقہ میں کنکشن کو6250یونٹس، (300,000)روپے،رام، کوٹ رائیونڈ سٹی کے علاقے میں کنکشن کو6250 یونٹس300,000 روپے اوراسلامیہ پارک لٹن روڈ کے علاقے میں ایک کنکشن کو4708یونٹس226,000کی رقم چارج کی گئی ہے۔
48 روز سے جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک6978ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور پر21194 کنکشن بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،20979کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے20228درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک42,238,194(چارکروڑبائیس لاکھ اٹھتیس ہزارایک سو چورانوے) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 1,828,635,385(ایک ارب بیاسی کروڑچھیاسی لاکھ پینتیس ہزارتین سوپچاسی روپے) ہے۔
واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویژن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔