مشرق وسطیٰ

لیسکو کی انسداد بجلی چوری مہم جاری، 52روز کے دوران 10ہزار771 ملزمان گرفتار،21ہزار سے زائد کے خلاف مقدمات درج

چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران گزشتہ24گھنٹوں میں درجنوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ سینکڑوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزارت توانائی پاور ڈویڑن کی ہدایت کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران گزشتہ24گھنٹوں میں درجنوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ سینکڑوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے، ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 52 روز سے جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک10771ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور پر22020کنکشن بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،21794کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے21068درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک43248952(چارکروڑبتیس لاکھ اڑتالیس ہزارنو سو باون) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت1873019444(ایک ار ب ستاسی کروڑتیس لاکھ انیس ہزارچار سو چوالیس روپے) ہے۔ بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔شیخم کے علاقے میں کنکشن کو19702یونٹس (984000) روپے،فیروزوالا کے علاقہ میں کنکشن کو1500یونٹس، (700000)روپے،مانوالہ کے علاقے میں کنکشن کو40000 یونٹس700000 روپے اورقصور کے علاقے صدرمیں ایک کنکشن کو237600کی رقم چارج کی گئی ہے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 91کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،88بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے66درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ9ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں2انڈسٹریل،1 زرعی،1کمرشل اور87 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو190925(ایک لا کھ نوے ہزارنو سوپچیس) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت8136640(اکاسی لاکھ چھتیس ہزارچھ سو چالیس) روپے ہے۔ واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویڑن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button