اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

عدالتی اصلاحات کا بل سینیٹ سے بھی منظور، اپوزیشن کا احتجاج

بل کے حق میں 60 جبکہ مخالفت میں 19 ووٹ ڈالے گئے۔ اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر یعنی عدالتی اصلاحات کا بل 2023 قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد سینیٹ سے پاس ہو گیا ہے۔ بل کے حق میں 60 جبکہ مخالفت میں 19 ووٹ ڈالے گئے۔ اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔
اہم نکات
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر یعنی عدالتی اصلاحات کا بل 2023 قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد آج سینیٹ سے بھی پاس ہو گیا ہے۔
منظور ہونے والے اس بل کے تحت کسی بھی معاملے پر ازخود نوٹس لینے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے تین سینیئر ترین ججز کریں گے۔
علاوہ ازیں پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے آج سماعت کی۔ جسٹس امین الدین خان نے کیس سننے سے معذرت کر لی جس کے بعد سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا۔
عدالتی اصلاحات کا بل سینیٹ سے بھی منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر یعنی عدالتی اصلاحات کا بل 2023 قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد سینیٹ سے پاس ہو گیا ہے۔
بل کے حق میں 60 جبکہ مخالفت میں 19 ووٹ ڈالے گئے۔ اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔
اپوزیشن اراکین نے عدلیہ کے حق میں کتبے اٹھاتے ہوئے نعرے بازی کی۔
پارلیمان کی سکیورٹی ایوان میں آنے کے باوجود اپوزیشن کے سینیٹرز نے احتجاج جاری رکھا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ اگر آپ اپنی گنتی کروانا چاہتے ہیں تو نشستوں پر چلے جائیں جس کے بعد اپوزیشن ارکان نشستوں ہر چلے گئے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button