ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ نے158228 ایمرجنسی متاثرین کو ماہ اکتوبرکے دوران ریسکیو کیا:سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر
اس موقع پر پروینشل مانیٹرنگ آفیسر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ نے ماہ اکتوبر 2023کے دوران پنجاب بھر میں بروقت رسپانس کرتے ہوئے 163292ایمرجنسیزکے158228متاثرین کو سروسزفراہم کیں
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری ڈاکٹر رضوان نصیر نے ریسکیو ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ اجلاس میں تمام اضلاع کی آپریشنل کارکردگی کا جائزہ لیا۔ ریجنل ایمرجنسی آفیسرز، پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے آپریشنل جائزہ اجلاس میں شرکت کی جبکہ ایڈمنسٹریٹر ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز، صوبائی مانیٹرنگ آفیسر، ونگ کے سربراہان، ایمرجنسی سروسزکے سینئر افسران بھی شامل تھے۔ تمام ضلعی ایمرجنسی افسران نے میجرایمرجنسیز، ہنگامی صورتحال،کیس اسٹڈیز،درپیش چیلنجز اور اقدامات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اپنی آپریشنل کارکردگی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر پروینشل مانیٹرنگ آفیسر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ نے ماہ اکتوبر 2023کے دوران پنجاب بھر میں بروقت رسپانس کرتے ہوئے 163292ایمرجنسیزکے158228متاثرین کو سروسزفراہم کیں۔مزید تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 163292 ایمرجنسیزمیں 36854 روڈ ٹریفک حادثات، 104226میڈیکل ایمرجنسیز،1512آتشزدگی کے واقعات، 3638جرائم کے واقعات،87 ڈوبنے کے واقعات،60عمارتیں گرنے،1022جانوروں کو ریسکیو کرنے اور15893 متفرق آپریشن شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایاکہ گزشتہ ماہ کے دوران پنجاب میں 36854 روڈ ٹریفک حادثات پیش آئے جن میں 331 افراد جاں بحق ہوئے۔ ان ٹریفک حادثات میں سے زیادہ تر ٹریفک حادثات 8328 لاہور میں ہوئے جن میں 35 افراد ہلاک ہوئے۔ اسی طرح فیصل آباد میں 2600،ملتان میں 2490، گوجرانوالہ میں 2043،شیخوپورہ میں 1423،رالپنڈی میں 1407 جبکہ باقی 30اضلاع میں 18563 روڈ ٹریفک حادثات پیش آئے۔اسی طرح آگ کے زیادہ تر واقعات بڑے اضلاع میں ہوئے جن میں لاہور میں 294،فیصل آباد میں 127،راولپنڈی میں 86،ملتان میں 77،گوجرانوالہ میں 69 اورشیخوپورہ میں 61 رپورٹ ہوئے۔
سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کو یہ بھی بتایا گیا کہ پنجاب میں نہروں، ندی نالوں اور جوہڑوں سمیت مختلف مقامات پر ڈوبنے کے 87 واقعات میں 61 افراد جاں بحق ہوئے۔ ڈوبنے کے کل حادثات میں سے 45 نہروں، 14دریاؤں،18 ندی نالوں اور 10 سیوریج ڈرین وغیرہ میں پیش آئے۔ 35افراد نہروں میں، 09دریاؤں،12 ندی نالوں میں، 05 سیوریج نالوں میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گئے۔
سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے پنجاب بھرمیں روڈ ٹریفک حادثات اور ڈوبنے کے واقعات میں 392جانوں کے المناک نقصان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔جن میں 61ڈوبنے سے جان بحق ہوئے جبکہ روڑ ٹریفک حادثات میں 331افرادجان کی بازی ہار گئے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں بالخصوص موٹر سائیکل سوار انتہائی بائیں لین میں موٹر سائیکل چلائیں اور اپنی حد رفتار 50کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز نہ کریں تاکہ حادثات میں کمی لائی جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر پر زور دیا کہ شہری نہروں، ندیوں اور دیگر تفریحی مقامات پر نہاتے ہوئے حفاظتی پروٹوکول کی پابندی کریں تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔ ڈاکٹر رضوان نصیر کا کہنا تھا کہ سیفٹی اقدامات پر عمل پیرا ہو کر حادثات میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔