
نابلس پر اسرائیلی چڑھائی ، بکتر بند گاڑیوں کا استعمال، فلسطینی شہریوں کی گھروں سے بے دخلی
اے ایف پی کو مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجی دستے بدھ کی صبح تین بجے ہی اپنی کارروائی کے لیے پہنچ گئے
ایجنسیاں
اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز درجنوں فوجیوں کی مدد سے نابلس کے قدیمی شہر میں فوجی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ اس فوجی کارروائی ٹینک اور بکتر پند گاڑیاں بھی بروئے کار ہیں۔ نابلس کا علاقہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع ہے۔
اسرائیلی ریاست جس نے 1967 سے مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے پچھلے کچھ عرصے سے اس کے رہنے والے فلسطینیوں کو بھی خصوصی ہدف بنائے ہوئے ہے تاکہ انہیں جبری انخلا پر مجبور کر کے مغربی کنارے کے بارے میں اپنے اگلے منصوبوں کو آگے بڑھا سکے۔
قابض اسرائیلی فوج نے نابلس میں شروع کی گئی فوجی کارروائی کی تصدیق کر دی ہے۔ تاہم ‘ اے ایف پی ‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فوجی کارروائی کی تفصیل بتانے سے گریز کیا ہے۔
اے ایف پی کو مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجی دستے بدھ کی صبح تین بجے ہی اپنی کارروائی کے لیے پہنچ گئے
ان میں ہدف نابلس کے پڑوس میں ایک آبادی تھی ۔ جو 30000 فلسطینیوں کی رہائش کی جگہ ہے۔
نابلس کے گورنر غسان دغلاس نے اسرائیلی فوج کی اس منہ اندھیرے شروع کی گئی فوجی کارروائی کا مقصد سوائے اپنی فوجی طاقت کے اظہار اور مقامی لوگوں کو خوفزدہ کرنے کے کچھ نہیں ہے۔
ایک عینی شاہد جس نے اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کر دیا کا کہنا تھا فوجیوں نے ایک بوڑھے فلسطینی اور ان کے ساتھ ایک ضعیف العمر فلسطینی خاتون کو ان کے اپنے گھر سے بے دخل کر دیا ہے۔
فلسطینی میڈیکل ریلیف کے سر براہ غسان حمدان نے کہا گھروں اور دکانوں میں جبری گھس کر تلاشی لے رہے ہیں۔ پرانے نابلس شہر میں فوجیوں نے فلسطینیوں کے کئی گھروں پر قبضہ کر کے ان فوجی چوکیاں قائم کر لیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘ اے ایف پی ‘ کی فوٹیجز میں دکھایا گیا ہے فوجی گاڑیاں شہر کی گلیوں اور بازاروں میں گشت کر رہی ہیں اور مختلف مقامات کو پر خود کو سٹیشن کیے ہوئے ہیں۔ تاہم اسرائیلی فوج نے فلسطینی حکام کو اطلاع دی تھی کی شام چار بجے یہ آپریشن ختم کر دیا جائے گا۔
نابلس کے مشرقی دروازے سے عینی شاہدوں نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی اندھا دھند چڑھائی اور گھروں میں گھسنے کی کوشش روکنے کے لیے مقامی افراد جمع ہوئے تو فوجی جارحیت میں مزید اضافہ ہو گیا۔ جوابا مقامی لوگوں نے فوجیوں پر پتھراؤ کیا۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے مقامی لوگوں پر فائرنگ کی جاتی رہی اور زہریلی آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق کئی فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
نابلس اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کا پہلے بھی نشانہ بنتا رہا ہے۔ سال 2022 اور 2023 میں بھی اسرائیلی فوج نے وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کے نام پر کشت و خون کی تھی۔
جون 2025 میں اسی طرح کی فوجی کارروائی کے دوران دو فلسطینی شہید کر ڈیے گئے تھے۔ فوج کو 2002 کے انتفادہ کے لیے بھی مقامی لوگوں پر سخت غصہ رہتا ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دوران اب تک 972 فلسطینیوں کو قتل کر دیا گیا ہے ۔ جبکہ اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی اس سلسلے میں کارووائیاں وقفے وقفے سے جاری رہتی ہیں۔