
قومی اسمبلی سے صحابہ کرام،اہلبیت اور امہات المومنین کی توہین پر عمر قید کی سزا کے بل کی منظوری خوش آئندہ ہے.
مقدس شخصیات کی کی توہین کسی صورت قابل قبول نہیں،اس حوالے سے باقاعدہ قانون سازی کی ضرورت ہے اور اس قانون پر سختی سے عملدرآمد ہونا چاہیے ،صحابہ کرام اور اہلبیت کی توہین کرنے والے معاشرے میں انتشار پھیلانے کے ساتھ ساتھ پوری امت مسلمہ کی دل آزاری کا باعث بنتے ہیں
اسلام آباد پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):قومی اسمبلی سے صحابہ کرام،اہلبیت اور امہات المومنین کی توہین پر عمر قید کی سزا کے بل کی منظوری خوش آئند،مولانا عبدالاکبر چترالی سمیت تمام ممبران اسمبلی مبارکباد کے مستحق ہیں، مقدس شخصیات کی کی توہین کسی صورت قابل قبول نہیں،اس حوالے سے باقاعدہ قانون سازی کی ضرورت ہے اور اس قانون پر سختی سے عملدرآمد ہونا چاہیے ،صحابہ کرام اور اہلبیت کی توہین کرنے والے معاشرے میں انتشار پھیلانے کے ساتھ ساتھ پوری امت مسلمہ کی دل آزاری کا باعث بنتے ہیں ان کو نشان عبرت بنانا چاہیئے،ان خیالات کا اظہار پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا مفتی محمد رویس خان ایوبی، جنرل سیکرٹری مولانا زاہد الراشدی،نائب امیر اول مولاناعبدالقیوم حقانی،نائب امیر دوم مولاناعبدالرزاق،نائب امیر سوم مولانارشیداحمد درخواستی،سیکرٹری اطلاعات مولانا عبدالرؤف محمدی،اسلام آباد کے امیر مولانا رمضان علوی، پنجاب کے امیرمولانا قاری جمیل الرحمن اختر،امیر صوبہ سندھ مولانا قاری اللہ داد،امیر گلگت بلتستان مولانا ثناءاللہ غالب ،امیر کے پی کے مولانا عبدالحفیظ محمدی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا شبیر احمد کاشمیری،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پرفیسر حافظ منیر احمد،امیر ملکہ کوہسار مری مولانا قاسم عباسی،جنرل سیکرٹری پنجاب مولانا قاری عثمان رمضان،سیکرٹری مالیات سعید احمد اعوان،سیکرٹری اطلاعات پنجاب مولانا امجد محمود معاویہ،گوجرانوالہ کے امیر مولانا صاحبزادہ نصرالدین خان عمر، جنرل سیکرٹری اسلام آباد مولانا حافظ علی محی الدین،جنرل سیکرٹری کے پی کے مفتی جعفر طیار،سیکرٹری اطلاعات آزاد کشمیر مولانا عطاء اللہ علوی ،جنرل سیکرٹری سندھ مولانا ڈاکٹر سیف الرحمن آرائیں اور دیگر نے قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل پر اظہار مسرت کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کیا،انہوں نے مطالبہ کیا کہ بل کو جلد از جلد قانون کی شکل دے کر ملک بھر میں اس کا عملی نفاذ یقینی بنایا جائے-