گزشتہ روز میانوالی ایئر بیس حملے سے متعلق سنسنی خیز انکشافات
دہشت گردوں سے ملنے والے اسلحے میں ایم فور، اے کے 74، آر پی جی سیون شامل ہے، ماہرین کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ افغان سرزمین پر امریکا کے تیار کردہ ہتھیار کھلے عام فروخت ہو رہے ہیں، اور دہشت گردوں کی ان ہتھیاروں تک رسائی انتہائی آسان ہے۔
اسلام آباد پاکستان (نمائندہ وائس آف جرمنی):گزشتہ روز میانوالی ایئر بیس پر ہونے والے حملے سے متعلق سنسنی خیز انکشافات منظر عام پر آ گئے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ میانوالی ایئر بیس حملے میں غیر ملکی اسلحہ استعمال ہوا۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ میانوالی ایئر بیس حملے میں مارے جانے والے دہشت گردوں سے غیر ملکی اسلحہ برآمد ہوا ہے جو کہ امریکی ساختہ ہے۔
دہشت گردوں سے ملنے والے اسلحے میں ایم فور، اے کے 74، آر پی جی سیون شامل ہے، ماہرین کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ افغان سرزمین پر امریکا کے تیار کردہ ہتھیار کھلے عام فروخت ہو رہے ہیں، اور دہشت گردوں کی ان ہتھیاروں تک رسائی انتہائی آسان ہے۔
ماہرین کے مطابق امریکی ساختہ ہتھیار افغانستان میں وافر مقدار میں موجود ہیں، اور دہشت گرد یہ ہتھیار پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، نیز دہشت گرد پاکستان کے خلاف غیر ملکی سرزمین اور غیر ملکی ہتھیاروں کا استعمال کرتے آ رہے ہیں۔
میانوالی ٹریننگ ائیربیس پر حملہ کرنے والے 9 دہشت گردوں کو جہنم واصل…
اس سے پہلے بھی ژوب کنٹونمنٹ حملے میں امریکی ہتھیاروں اور ساز و سامان کا استعمال ہوا تھا، ماہرین اس بات پر زور دیتے آ رہے ہیں کہ افغان حکومت کو اپنی سرزمین کو دہشت گردوں کے استعمال سے روکنا ہوگا۔