پنجاب کی نگراں حکومت نے سموگ کی وجہ سے 10 نومبر جمعے کو پورے پنجاب میں سکولوں اور دفاتر کی چھٹی کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلٰی محسن نقوی نے کہا کہ ’سنیچر اور اتوار کو ویسے ہی چھٹی ہوتی ہے۔ جن سکولوں میں سنیچر کی چھٹی نہیں ہوتی وہاں بھی اب چھٹی ہو گی۔ دفاتر ویسے ہی زیادہ تر سنیچر کو بند ہوتے ہیں۔ ہم ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کر رہے ہیں جس کے تحت یہ سارے فیصلے کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مارکیٹیں بھی سنیچر کو بند ہوں گی۔ ریستوران اور سینماز جمعے، سنیچر اور اتوار کو بند ہوں گے۔‘
Smart Lockdown Order 07-11-2023 – v2 (1)
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ یہ سب ہدایات لاہور ڈویژن، قصور، وزیرآباد اور ننکانہ کے لیے ہیں۔ یہ چھٹیاں بھی صرف انہی علاقوں کے لیے ہیں جہاں سموگ سب سے زیادہ بڑھی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ مقصد ہے کہ ہم سموگ کو نیچے لے آئیں، اسے ختم کرنا تو ناممکن ہے۔
نگراں وزیراعلٰی محسن نقوی نے کہا کہ انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں بھی سکولوں کو بند کیا گیا ہے۔ انہوں بھی کافی سخت فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں لیکن اس کے نتائج سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’بیکریاں اور فارمیسز کھلی رہیں گی انہیں بند نہیں کر رہے۔ شادی گھر بھی کھلے رہیں گے۔ ہر طرح کے پارکس بند ہوں گے جبکہ ٹراسپورٹ بند نہیں ہو گی۔ آئی جی پنجاب نے اس تمام چیزوں پر عمل درآمد کرانے کی ذمہ داری لی ہے۔‘
قبل ازیں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ لاہور اس وقت دنیا کا سب سے آلودہ شہر ہے اور یہ کسی بھی طرح ایک لاہور کے رہنے والے کے لیے، پنجاب کے رہنے والے کے لیے، ایک پاکستانی کے لیے اچھی چیز نہیں ہے۔