
ساتویں پاکستان چائنہ صنعتی نمائش 2023 لاہور ایکسپو سنٹر میں25 سے 27 نومبر تک ہوگی
ایکسپو میں 95 چائنیز کمپنیاں اور 160 انٹرپرینورز آ رہے ہیں۔یونیورسٹی طلبا کے پراجیکٹس ایکسپو میں چائنیز بزنس مینوں کے ساتھ متعارف کروائیں گے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی ڈاکٹر قیصر عباس کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی کے لئے گورنمنٹ ، انڈسٹری اور یونیورسٹی کا آپس میں باہمی ربط ہونا نہایت ضروری ہے۔ وہ گزشتہ روز ایورسٹ انٹرنیشنل کے پراجکٹ ہیڈ سٹیو جو کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں ساتویں پاکستان انڈسٹریل ایکسپو کے حوالے سے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ ڈاکٹر قیصر عباس نے کہا کہ ساتویں پاکستان چائنہ صنعتی نمائش 2023 لاہور ایکسپو سنٹر میں25 سے 27 نومبر تک ہوگی۔نمائش میں چائنہ اور پاکستان صنعتی ادارے اپنے اسٹالز لگائیں گے۔ ہمارا مقصد چائنیز انویسٹمنٹ پاکستان میں لانے کا ہے۔پاکستان میں پروڈکشن سے لوگوں کو نوکریاں ملیں گی۔ایکسپو کے ایک حال میں چائنیز دوسرے میں پاکستانی سٹال ہوں گے۔ایکسپو میں 95 چائنیز کمپنیاں اور 160 انٹرپرینورز آ رہے ہیں۔یونیورسٹی طلبا کے پراجیکٹس ایکسپو میں چائنیز بزنس مینوں کے ساتھ متعارف کروائیں گے۔ مزید کہا کہ انڈسٹریل ایکسپو سے انڈسٹری اور یونیورسٹی کے درمیان ربط قائم کیا جائے گا۔اگلے سال چائنیز بزنس کمیونٹی کے ساتھ یونیورسٹی کو بھی مدعو کریں گے۔گورنمنٹ، انڈسٹری اور یونیورسٹی کو لنک کرنا ہمارا اصل مقصد ہے۔مختلف چیمبر اور ایسوسی ایشن کے سٹالز لگوا رہے ہیں۔آٹو پارٹس اور سولر جیسی انڈسٹریز سے وابستہ افراد بھی شرکت کریں گےیونیورسٹی آف سرگودھا کو ساتھ رکھنے کا مقصد یونیورسٹی اور انڈسٹری کا ربط قائم کروانا ہے۔ایورسٹ انٹر نیشنل کے پراجیکٹ ہیڈ سٹیو جو نے کہا کہ پاکستان اور چائنہ کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کے لئے کام کر رہے ہیں۔ ہال نمبر ایک میں پاکستانی اور دو میں چائنیز کمپنیاں اسٹال لگائیں گی۔نمائش میں سی این سی مشین کا شعبہ، ہارڈ ویئر، زرعی مشینری، کیمیکل اور سولر سے متعلقہ شعبہ جات شامل ہیں.