لیسکو ریجن میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بجلی چوری میں ملوث 21 افراد کو گرفتار کرلیا گیا.
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 363 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،361 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وزارت توانائی پاور ڈویڑن کی ہدایت کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی جاری انسداد بجلی چوری مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 363 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،361 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے 234 درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ 21 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں 3 زرعی، 11 کمرشل،انڈسٹریل2 اور 347 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو 402,088(چار لاکھ بیس ہزار اٹھاسی) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت15,864,661(ایک کروڑ اٹھاون لاکھ چونسٹھ ہزار چھے سو اکسٹھ) روپے ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔جوہر ٹاؤن کے علاقے میں کنکشن کو5000یونٹس (300,000) روپے،شفیع پارک فیروز والاکے علاقہ میں کنکشن کو2000 یونٹس (200,000)روپے،مانگا منڈی کے علاقے میں کنکشن کو 2215 یونٹس 198,750 روپے اورریس کورس کے علاقے میں کنکشن کو185,000 کی رقم چارج کی گئی ہے۔
74 روز سے جاری آپریشن کے دوران کل 28481 ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک13144ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور28128 کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے27174درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک50,831,215(پانچ کروڑ آٹھ لاکھ اکتیس ہزار دو سو پندرہ) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 2,069,014,694 (دو ارب چھے کروڑ نوے لاکھ چودہ ہزارچھے سو چورانوے روپے) ہے۔واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویڑن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔