محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے 152 دہشت گردوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں مطلوب دہشت گردوں کے سر کی قیمت 10 لاکھ سے 1 کروڑ روپے تک مقرر کی گئی ہے۔
سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا نے منگل کو 152 مطلوب دہشت گردوں کی نئی فہرست جاری کی جس میں ریاست کو دہشت گردی کے مختلف واقعات میں مطلوب افراد کی پروفائل اور تصویر جاری کی گئی ہیں۔
اس فہرست میں ضلع مہمند، سوات، وزیرستان، صوابی اور چترال سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد شامل ہیں جن کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے سے ایک کروڑ روپے تک مقرر کی گئی ہے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کو مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں سینیئر قبائلی صحافی احسان اللہ خان بھی شامل ہیں جن کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔
احسان اللہ کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے ، اس معاملے پر احسان اللہ سے اردو نیوز نے رابطہ کیا تو انہوں نے موقف اپنایا کہ مجھے بہت حیرت ہوئی کہ میرا نام مطلوب دہشت گردوں کی لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں 20 سال سے زائد عرصہ صحافت سے منسلک رہا اور اس کے بعد میں نے پرووِنشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) میں بطور پبلک ریلیشن آفیسر ملازمت اختیار کی۔‘
احسان اللہ کے مطابق ’انہوں نے اج تک کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا اور دہشت گردی کا وہ سوچ بھی نہیں سکتے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’میں اس معاملے پر پولیس حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں اور سی ٹی ڈی کے خلاف عدالت بھی جاؤں گا۔‘
دوسری جانب میران شاہ پریس کلب کے صدر صفدر داوڑ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’قبائل کے سینیئر صحافی کو دہشت گردوں میں شامل کرنا شرمناک اور تشویشناک ہے۔
انہوں نے متعلقہ حکام سے اس بارے میں وضاحت جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
سی ٹی ڈی کو مطلوب افراد میں کالعدم ٹی ٹی پی کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان بھی موجود شامل ہیں جن کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کو مطلوب افراد کی فہرست میں سب سے زیادہ قیمت عمر خُراسانی کے سر کی قیمت مقرر کی گئی ہے جو ایک کروڑ روپے مقرر ہے۔