لبنان میں اسرائیل کی بمباری سے دو صحافیوں سمیت چار افراد ہلاک
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے) نے طائر حرفہ کے علاقے میں دشمن کی بمباری میں دو صحافیوں اور ایک عام شہری کی ہلاکت کی اطلاع دی۔
لبنان کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری میں چار افراد مارے گئے جن میں سے دو صحافی تھے۔ لبنان کے المیادین ٹی وی نے کہا کہ ہلاک ہونے والے دو صحافی اس کے ملازم تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے) نے طائر حرفہ کے علاقے میں دشمن کی بمباری میں دو صحافیوں اور ایک عام شہری کی ہلاکت کی اطلاع دی۔
المیادین ٹی وی نے کہا کہ اس کی نامہ نگار فرح عمر اور کیمرہ مین ربیع معماری مارے گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تفصیلات کا جائزہ لے رہی ہے۔
این این اے نے کہا کہ ’جنوبی لبنان میں ایک اور جگہ پر دشمن کے طیاروں نے کفار کلا میں مکانات پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 80 سالہ خاتون لائقہ سرحان ہلاک ہو گئیں اور ان کی پوتی زخمی ہوگئیں۔‘
المیادین کے ڈائریکٹر غسان بن جدو نے کہا کہ دو صحافیوں کے ساتھ مارا جانے والا تیسرا شہری اس چینل کا ایک ’کنٹریبیوٹر‘ تھا۔
انہوں نے چینل پر ایک انٹرویو میں کہا کہ ’یہ براہ راست حملہ تھا، یہ اتفاق نہیں تھا۔‘
7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل لبنان سرحد پر روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔
اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق لبنان میں کم از کم 95 افراد مارے گئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو تھے، لیکن کم از کم 14 عام شہری تھے جن میں سے تین صحافی تھے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق چھ فوجی اور تین شہری مارے گئے ہیں۔