مشرق وسطیٰ

صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز ابراہیم حسن مراد کی زیر صدارت اہم اجلاس

اجلاس میں مائنز ورکرز کی ویلفئیر کے حوالے سے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ مائنز ورکرز کی فلاح و بہبود بالخصوص تعلیم اور ہنر مند بنانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ ریسکیو اسٹیشنز کی تعداد بڑھانا ہوگی یا شفٹ کرنا ہوگا تاکہ ورکرز کو کسی بھی ایمر جینسی صورتحال میں علاج ومعالجہ کی سہولیات یقینی بنائ جا سکیں اور کسی بھی قسم کے حادثات سے محفوظ رکھا جا سکے ۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز اپنے کیمپ آفس میں ایک محکمانہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ اجلاس میں خطرے کے تجزیہ کی پیشن گوئی،تعلیمی ادارے،معائنہ نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کی طرف CIM کے نئے اقدامات،چیف انسپکٹوریٹ آف مائنز کا سالانہ ترقیاتی پروگرام،ریسکیو ریکوری آپریشن/طریقہ کار،کان کے کارکنوں کی تربیت،مہلک حادثے کی رپورٹ/نمونہ شروع سے ڈیتھ گرانٹ تک اور سابقہ اجلاس میں دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
صوبائی وزیر کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ تین ہزار مائنز کی جیو ٹیگنگ کا عمل تکمیل کے مراحل میں ہے جبکہ یکم اگست سے سسٹم آن لائن کیا جا چکا ہے ۔ مائنز ورکرز کو ریسکیو والوں سے ٹریننگ دلوائی جارہی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے حادثہ سے نمٹا جا سکے بالخصوص مائنز کی کھدائی کے وقت گیسوں سے بچائو ممکن بنایا جا سکے،اسکے لئے انکو گیس ڈیٹیکٹرز فراہم کئیے جارہے ہیں ۔ ریسکیو وہیکل چوبیس گھنٹے تیار رہتی ہیں اور کسی بھی حادثہ کی جگہ پر چار منٹ میں پہنچ سکتی ہیں بعد ازاں نزدیکی ہسپتال میں داخل کروایا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ مائنز ورکرز کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے سکولوں اور دیگر فلاحی کاموں بارے بھی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ ریسکیو اسٹیشنز پر کال موصول ہونیکا پانچ سالہ ڈیٹا پیش کیا جائے اور ورکرز کا تحفظ ہرحال میں یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ Repeat offence کی صورت میں سخت سزا تجویز کیجائے اور ہر ماہ دو سے تین انسپکشنز اپ لوڈ کی جائیں ۔ انکا کہنا تھا کہ مستقبل میں ہیومن ریسورس کی تعداد بڑھانی ہوگی اور اسکالر شپس کا دائرہ کار بھی بڑھایا جائے۔ایڈیشنل سیکرٹری مائنز منرلز سدرہ یونس،چیف انسپکٹر مائنزپنجاب، لاہور اور دیگر متعلقہ افراد نے اجلاس میں شرکت کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button