عام انتخابات میں فوج کی تعیناتی کے لیے الیکشن کمیشن کا وزارت داخلہ کو خط
پیر کو سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی جانب سے سیکریڑی داخلہ آفتاب اکبر درانی کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کے دوران فوجی اہلکاروں کی کی تعیناتی کو سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے یقینی بنایا جائے۔
عام انتخابات کے دوران پولنگ سٹیشن پر فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی تعیناتی کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے سیکریٹری داخلہ کو خط لکھ دیا ہے۔
پیر کو سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی جانب سے سیکریڑی داخلہ آفتاب اکبر درانی کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کے دوران فوجی اہلکاروں کی کی تعیناتی کو سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے یقینی بنایا جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان آرمی اور سول آرمڈ فورسز کی بطور سٹیٹک اور کوئیک رسپانس فورس تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد میں اس وقت ساڑھے چار ہزار اہلکاروں کی کمی ہے۔ اسلام آباد میں کل نو ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی ضرورت ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سات دسمبر سے پہلے الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے تصدیق کی جائے۔
خط کے مطابق پنجاب میں اس وقت ایک لاکھ آٹھ ہزار پانچ سو پولیس اہلکار دستیاب ہیں جبکہ پنجاب میں ایک لاکھ 69 ہزار110 اہلکاروں کی کمی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 1500، رینجرز کے 1500 اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر پولیس کے بھی 1500 اہلکاروں کی ضرورت ہے۔
خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 49 ہزار 77 اہلکاروں کی ضرورت ہے۔ خیبر پختونخوا کے پاس اس وقت 92 ہزار 360 اہلکار موجود ہیں جبکہ 56 ہزار 717 اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
سندھ میں اس وقت ایک لاکھ 23 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی ضرورت ہے۔
مراسلے کے مطابق سندھ کے پاس اس وقت ایک لاکھ پانچ ہزار پولیس اہلکار موجو دہیں جبکہ سندھ میں اس وقت 33 ہزار 462 اہلکاروں کی کمی ہے۔
ملک بھر میں اس وقت تین لاکھ 28 ہزار 510 اہلکار دستیاب ہیں جبکہ ملک میں اس وقت دو لاکھ 77 ہزار 558 اہلکاروں کی کمی ہے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پانچ لاکھ 91 ہزار 106 اہلکاروں کی ضرورت ہے۔
بلوچستان میں اس وقت 31 ہزار 919 اہلکاروں کی ضرورت ہے جبکہ بلوچستان میں 18 ہزار 150 اہلکار دستیاب ہیں۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق اہلکاروں کی کمی کو پاکستان آرمی اورسول آرمڈ فورسز کے ذریعے پورا کیا جائے۔
کمیشن نے وزارت داخلہ سے کہا ہے کہ پاکستان آرمی اور سول آرمڈ فورسز کو پولنگ سٹیشن پر سٹیٹک موڈ تعیناتی کے لیے ریکوزیشن کیا جائے۔
قبل ازیں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی نے بتایا کہ کمیشن نے منظور شدہ بجٹ کی رقم میں سے 17.4 ارب روپے جاری کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے اور کمیشن کو جو بھی بجٹ درکار ہو گا وہ ضرورت کے مطابق جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم آئین کے آرٹیکل (3) 218 کے تحت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔‘