
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،وزیراعظم آفس کے ساتھ:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کے نفاذ اور ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence – AI) کو بنیادی ستون کے طور پر اپنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مصنوعی ذہانت کے فروغ سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں کو ترجیحی بنیادوں پر فروغ دے رہی ہے تاکہ ملکی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے، اور پاکستان کو ٹیکنالوجی کے میدان میں خطے کا نمایاں ترین ملک بنایا جا سکے۔
جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے اہم فیصلے
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو ملک میں مصنوعی ذہانت کے ممکنہ استعمال، اس کے فوائد، اور بین الاقوامی رجحانات پر مفصل بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے اس موقع پر ہدایت کی کہ:
مصنوعی ذہانت کا استعمال معاشی ترقی، صنعتی پیداوار میں اضافہ، سرکاری نظام کی شفافیت اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کیا جائے۔
ڈیجیٹل معیشت کے نفاذ کو تیز اور مؤثر بنایا جائے تاکہ پاکستان چوتھے صنعتی انقلاب میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔
مصنوعی ذہانت کی قومی پالیسی کا مؤثر نفاذ یقینی بنایا جائے، اور ڈیٹا پروٹیکشن، پرائیویسی اور ڈیٹا سورینیٹی جیسے پہلوؤں پر خاص توجہ دی جائے۔
اسٹیئرنگ کمیٹی اور ایڈوائزری پینل کے قیام کی ہدایت
اجلاس میں وزیراعظم نے مصنوعی ذہانت کے فروغ اور نفاذ کے لیے ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جو پالیسیوں پر عمل درآمد کی نگرانی کرے گی۔ ساتھ ہی ساتھ ایک ماہرین پر مشتمل ایڈوائزری پینل بھی قائم کیا جا رہا ہے جو حکومت کو تکنیکی اور پالیسی سطح پر رہنمائی فراہم کرے گا۔
یہ کمیٹی اور پینل نہ صرف قومی سطح پر AI پالیسی کی عملداری کو یقینی بنائیں گے بلکہ متعلقہ اداروں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کر کے بین الاقوامی معیار کی ٹیکنالوجی اپنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔
اجلاس میں کون کون شریک ہوا؟
اجلاس میں متعدد اہم شخصیات نے شرکت کی جن میں:
وفاقی وزیر اقتصادی امور، احد خان چیمہ
وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے، بلال اظہر کیانی
وزیراعظم کے معاون خصوصی، بلال بن ثاقب
اعلیٰ سرکاری افسران اور
مصنوعی ذہانت کے ماہرین
شامل تھے۔
وزیراعظم کی نوجوانوں کے کردار پر زور
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان آبادی اور ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کی بدولت ملک کے پاس ایک نادر موقع ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں عالمی سطح پر اپنی شناخت قائم کرے۔ انہوں نے کہا:
"ہماری نوجوان نسل، اگر جدید تعلیم، ڈیجیٹل مہارتوں اور مصنوعی ذہانت کی تربیت سے آراستہ ہو، تو وہ پاکستان کو ڈیجیٹل ترقی کا عالمی مرکز بنا سکتی ہے۔ حکومت اس مقصد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔”
مصنوعی ذہانت سے کن شعبوں کو فائدہ ہوگا؟
اجلاس میں بتایا گیا کہ مصنوعی ذہانت کا دائرہ کار محدود نہیں بلکہ اس کے ثمرات:
تعلیم
صحت
زراعت
سلامتی
ماحولیاتی تحفظ
ٹیکس نظام اور سرکاری خدمات
جیسے شعبوں میں بھرپور اور مثبت اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
نتیجہ: پاکستان کا روشن ڈیجیٹل مستقبل
یہ اجلاس پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت کے سنجیدہ نفاذ کی جانب ایک اہم پیش رفت ثابت ہوا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایات کے بعد اب ملک میں AI سے متعلق پالیسی سازی، ٹیکنیکل گائیڈ لائنز اور ادارہ جاتی تعاون مزید بہتر ہوگا۔
ٹیکنالوجی کے میدان میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے دنیا میں پاکستان بھی اب اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پوری طرح متحرک دکھائی دے رہا ہے۔



