صحت

سوسائٹی آف گائناکولوجی آنکولوجی پاکستان کا قیام انتہائی تقویت بخش اور حوصلہ افزاء ہے، پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم ن

گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہاکہ احتیاط ہمیشہ علاج سے بہتر ہوتی ہے۔ ڈاکٹرز ہمارے معاشرے میں مسیحائی کا کام کر رہے ہیں

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن اور نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے گورنر ہاؤس میں سوسائٹی آف گائناکولوجی آنکولوجی پاکستان کا افتتاح کیا۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن سوسائٹی کے پیٹرن انچیف اور پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر سوسائٹی کے صدر ہوں گے۔افتتاحی تقریب میں وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، پروفیسر عائشہ ملک، پروفیسر ڈاکٹر شمسہ ہمایوں، پروفیسر ڈاکٹر طیبہ وسیم، پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر زوہرہ خانم، پروفیسر ڈاکٹر نورین اکمل، پروفیسر ڈاکٹر راشد لطیف، پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی، پروفیسر ڈاکٹر فرخ زمان، پروفیسر ڈاکٹر عائشہ شوکت، ارشد چوہان، میاں طارق اور خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ سوسائٹی آف گائناکولوجی آنکولوجی پاکستان کا قیام انتہائی تقویت بخش اور حوصلہ افزاء ہے۔گورنر پنجاب نے سوسائٹی آف گائناکولوجی آنکولوجی پاکستان سے معاشرے میں خواتین میں ہونے والے ہر قسم کے کینسر بارے آگاہی پھیلانے کی امید ظاہر کی۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہاکہ احتیاط ہمیشہ علاج سے بہتر ہوتی ہے۔ ڈاکٹرز ہمارے معاشرے میں مسیحائی کا کام کر رہے ہیں۔ ہر انسان میں مزید بہتری کی گنجائش ضرور موجود ہوتی ہے۔زندگی ایک جہد مسلسل کا نام ہے۔ اللہ تعالیٰ سوسائٹی آف گائناکولوجی آنکولوجی پاکستان کو خدمت انسانیت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ کینسر کبھی بھی آسان مرض نہیں رہا ہے۔ ہمیں کینسر کے علاج کو انتہائی سنجیدہ لینا چاہئے۔ حکومت پنجاب سوسائٹی آف گائناکولوجی آنکولوجی پاکستان کی کامیابی کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔گورنر پنجاب نے کہاکہ پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل کی جانب سے گائناکالوجیکل آنکولوجی میں فیلوشپ اور پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر کی جانب سے جرنل نکانے کا اعلان انتہائی خوش آئند ہے۔
نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ سوسائٹی آف گائناکولوجی آنکولوجی پاکستان کے افتتاح کے حوالے سے آج ایک تاریخی دن ہے۔ خواتین میں بریسٹ کینسر کے بعد گائناکولوجیکل کینسر کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پاکستانی معاشرے میں ایوی ڈینس بیسڈ سٹڈیز کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔خواتین کیلئے بریسٹ فیڈنگ اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے۔ بچے کو نو ماہ پیٹ میں رکھنے کے بعد ایک ماں کی جانب سے بچے کو بریسٹ فیڈنگ سب سے بڑا تحفہ ہوتا ہے۔ قرآن مجید میں بریسٹ فیڈنگ کو فروغ دیا گیا ہے۔ صوبائی وزیرصحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ماں کے دودھ سے بچے کی نشوونماء میں حیرت انگیز بہتری آتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ماں کے دودھ میں شفاء رکھی ہے۔بریسٹ فیڈنگ کو جہالت نہیں بلکہ فیشن سمجھنا چاہئے۔ وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں کینسر اور ٹراما بہت بڑے کلرز ہیں۔ پروفیسر عائشہ نجی شعبہ میں گائناکولوجی آنکولوجی میں پوسٹ گریجویٹ پروگرام کی بانی ہیں۔ پاکستان میں گائناکولوجی آنکولوجی میں پوسٹ گریجویشن کیلئے دس اسٹیٹ آف دی آرٹ مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفرنے کہاکہ سوسائٹی آف گائناکولوجی آنکولوجی پاکستان کی صدارت کا عہدہ میرے لئے باعث صد افتخار ہے۔ گائناکولوجیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین کی تمام ٹرشری کیئر ہسپتالوں میں دستیابی کو یقینی بنانا ہوگا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button