پاکستانتازہ ترین

ڈمی طیارے، جھوٹا بیانیہ اور فالس فلیگ: بھارت کی فریب پر مبنی سازش ایک بار پھر بے نقاب پاکستانی افواج کی بروقت کارروائی، دشمن کی چالاکیاں خاک میں مل گئیں

فالس فلیگ آپریشن کی طرز پر پاکستان کو اشتعال دلانے کی کوشش ناکام، بھارت کا بیانیہ ایک بار پھر جھوٹا نکلا-بھارتی فوج کی فریب پر مبنی حکمتِ عملی بے نقاب، پاک فضائیہ مکمل چوکنا رہی

(سید عاطف ندیم-پاکستان): بھارتی میڈیا کے دعووں کے برعکس، ایک بار پھر زمینی حقائق نے ثابت کر دیا کہ بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کی طرز پر گھڑا گیا حالیہ بیانیہ "ڈمی طیارے”محض ایک اور سیاسی و عسکری فریب تھا۔ بھارتی دعویٰ کہ "ڈمی طیارے” بھیج کر پاک فضائیہ کو بے وقوف بنایا گیا، نہ صرف جھوٹا نکلا بلکہ بین الاقوامی سطح پر خود بھارت کے لیے شرمندگی کا باعث بن گیا۔
باوثوق ذرائع کے مطابق، بھارت کی جانب سے یہ جھوٹا دعویٰ اس نیت سے گھڑا گیا تھا کہ عالمی برادری کی ہمدردی حاصل کی جا سکے اور پاکستان کو اشتعال دلا کر جنگ کی فضا پیدا کی جائے۔ تاہم، پاکستان کے دفاعی اداروں، خاص طور پر فضائیہ نے غیرمعمولی تیاری اور فوری ردعمل سے نہ صرف اس فریب کو ناکام بنایا بلکہ دنیا کو حقیقت سے بھی آگاہ کیا۔
فریب کا منصوبہ: میڈیا پروپیگنڈے سے عسکری محاذ تک
بھارت کی حکمت عملی ایک بار پھر ماضی کے فالس فلیگ آپریشنز کی یاد دلاتی ہے۔ چاہے وہ پلوامہ حملہ ہو یا بالاکوٹ اسٹرائیک، ہر موقع پر بھارت نے داخلی سیاسی مقاصد کے لیے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ اس بار بھی بھارتی میڈیا نے بڑھا چڑھا کر رپورٹ کیا کہ بھارتی فوج نے ڈمی طیارے پاکستانی حدود کی طرف بھیج کر پاک فضائیہ کی صلاحیتوں کو چکما دیا۔ لیکن عملی طور پر ایسا کچھ نہیں ہوا۔
پاکستانی ریڈار سسٹمز، انٹیلیجنس نیٹ ورک اور فضائی نگرانی کے جدید نظام نے فوری طور پر ان جعلی پروازوں کو شناخت کیا، جس کے بعد فضائیہ نے نہ صرف اپنی فضائی حدود کی حفاظت کی بلکہ دشمن کی کسی بھی ممکنہ جارحیت کا مؤثر جواب دینے کی مکمل تیاری بھی کی۔
آپریشن "سندور” — دشمن کو فیصلہ کن جواب
بھارتی سازش کے بعد پاکستان نے بھارتی آپریشن "سندور” کے تحت بھرپور جوابی کارروائی کی، جس میں زمین، فضا، سمندر اور سائبر اسپیس — چاروں محاذوں پر مربوط آپریشن کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، اس کارروائی میں بھارت کے 26 سے زائد اہم فوجی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا جن میں فضائی اڈے، عسکری مراکز اور کمانڈ ہیڈکوارٹرز شامل تھے۔
اہم نشانے بننے والے بھارتی عسکری مراکز میں سرسا، بھُج، نالیا، آدمپور، بٹھنڈا، پٹھان کوٹ، سرینگر، ادھم پور، اور جموں شامل تھے۔ اس کے علاوہ، 10 بریگیڈ، 80 بریگیڈ، راجوڑی اور نوشہرہ جیسے حساس کمانڈ سنٹرز کو بھی مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا، جہاں سے پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی جاتی تھی۔
سائبر اور ڈرون محاذ پر بھی برتری
ترجمان پاک فوج کے مطابق، آپریشن "سندور” کے دوران پاکستانی مسلح ڈرونز نے دشمن کی فضائی خلاف ورزیوں کا منہ توڑ جواب دیا اور اپنی طاقت کا عملی مظاہرہ دہلی سمیت بھارتی شہری علاقوں تک پہنچا دیا۔
دوسری جانب، سائبر وارفیئر کے شعبے میں بھی پاکستان نے بھرپور مہارت کا مظاہرہ کیا۔ نوجوانوں، ماہرین اور عسکری سائبر یونٹس نے بھارتی نیٹ ورکس، کمانڈ و کنٹرول سسٹمز اور مواصلاتی ذرائع کو وقتی طور پر مفلوج کر دیا، جس سے دشمن کی آپریشنل صلاحیت شدید متاثر ہوئی۔
پاکستان کی قومی یکجہتی، سچائی اور پیشہ ورانہ صلاحیت کی جیت
اس تاریخی لمحے پر، نہ صرف افواجِ پاکستان نے دشمن کو شکست دی بلکہ پوری پاکستانی قوم نے غیر معمولی اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ میڈیا نے بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف حقائق کو اجاگر کیا، نوجوانوں نے سائبر محاذ پر دشمن کی غلط معلومات کا توڑ کیا، اور سیاسی قیادت نے افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر قومی مفادات کا بھرپور دفاع کیا۔
پاکستانی سائنسدانوں اور انجینئرز نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر عسکری کارروائی کو کامیاب بنایا، جس نے دنیا بھر میں پاکستان کی تکنیکی برتری کا لوہا منوا دیا۔
فالس فلیگ: بھارت کی پرانی عادت، نیا جھوٹ
بھارت کی یہ چال کوئی نئی نہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ پلوامہ حملہ، سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ اور مقبوضہ کشمیر میں درجنوں "جعلی آپریشنز” دراصل داخلی سیاسی مقاصد، اقلیتوں کے خلاف نفرت، اور عالمی دباؤ سے فرار حاصل کرنے کے حربے رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اس بار بھی مودی حکومت کی جانب سے ایسی کارروائی کا مقصد داخلی دباؤ سے بچنا، حزبِ اختلاف کو کچلنا اور عالمی برادری کی ہمدردی حاصل کرنا تھا — جو بری طرح ناکام ہوا۔
جھوٹ کی ہار، سچ کی فتح
افواجِ پاکستان اور پوری قوم نے دشمن کے جھوٹے بیانیے کو صرف مسترد نہیں کیا بلکہ اسے عملی میدان میں شکست دی۔ "ڈمی طیارے” اور فالس فلیگ جیسے ہتھکنڈے شاید بھارت کی میڈیا سرخیوں کو کچھ لمحوں کے لیے روشن کر سکیں، مگر میدانِ عمل میں پاکستان کی پیشہ ورانہ صلاحیت، قومی اتحاد اور حقائق کی طاقت نے ایک بار پھر فتح حاصل کی۔
پاکستان نے دنیا کو پیغام دے دیا ہے کہ اگر کوئی ہماری خودمختاری کو چیلنج کرے گا، تو جواب صرف عسکری نہیں بلکہ فیصلہ کن اور ہمہ گیر ہو گا — اور یہی ایک خودمختار، باوقار اور پرامن ریاست کی پہچان ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button