میلبرن ٹیسٹ میں عثمان خواجہ کو بلے پر امن کی علامت فاختہ کا نشان لگانے سے روکا دیا
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو میلبرن میں پریکٹس کے دوران عثمان خواجہ کے بلے پر امن کی علامت کے طور پر فاختہ کا نشان اور بیٹ پر الفاظ ’UDHR01‘ درج تھے۔
آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ کو پاکستان کے خلاف باکسنگ ڈے کو شروع ہونے والے ٹیست میچ کے دوران بیٹ پر فاختہ کا نشان لگوانے سے روک دیا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو میلبرن میں پریکٹس کے دوران عثمان خواجہ کے بلے پر امن کی علامت کے طور پر فاختہ کا نشان اور بیٹ پر الفاظ ’UDHR01‘ درج تھے۔
’UDHR01‘ انسانی حقوق کے عالمی منشور کے آرٹیکل ایک کے ریفرنس کے طور پر لکھوایا گیا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق سٹار بلے باز کی حالیہ دنوں میں دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران اپنے بلے پر کسی مناسب پیغام لکھوانے کے حوالے سے کرکٹ آسٹریلیا کے حکام کے ساتھ کئی میٹنگز ہوچکی ہیں۔ تاہم دی آسٹریلین اور میلبرن ایج نامی اخبارات کے مطابق آئی سی سی نے خواجہ کی جانب سے بیٹ پر فاختہ کا نشان اور جوتوں پر انسانی حقوق کے عالمی منشور کے آرٹیکل ایک کے حوالے سے الفاظ لکھوانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
اس حوالے سے آئی سی سی نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
عثمان خواجہ کو پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میج کے دوران غزہ جنگ کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کے لیے’آزادی ایک بنیادی حق ہے‘ اور ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘ کے نعرے لکھے گئے جوتے پہننے سے روک دیا گیا تھا۔
36 سالہ کرکٹر غزہ کے جنگ زدہ لوگوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنا چاہتے تھے۔ تاہم عثمان خواجہ کو ایسا کرنے سے روک دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ یہ آئی سی سی کے قواعد کی خلاف ورزی ہوگی جس میں کسی بھی طرح کے سیاسی، مذہبی یا نسلی پیغام دینے سے روکا گیا ہے۔
عثمان خواجہ نے اس میچ کے دوران اپنے بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر میچ کھیلا تھا جس پر آئی سی سی نے ان کی سرزنش کی تھی اور ان کو چارج کیا تھا۔
تاہم انہوں نے بعد میں کہا کہ سیاہ پٹی انہوں نے ذاتی دکھ کی بنا پر پہننا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آئی سی سی کی رولنگ کا جواب دیں گے۔
پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ کے دوران فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر آئی سی سی کی جانب سے چارج اور سرزنش کیے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے عثمان خواجہ نے جمعے کو کہا تھا کہ ’میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ جوتوں پر میں نے غزہ کے بارے میں جو کچھ لکھا وہ میرے احساسات کی ترجمانی تھی۔‘
’جب میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر دیکھتا ہوں۔ بچوں کے مرنے کی ویڈیو دیکھتا ہوں تو اس سے مجھے بہت زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ میرا کوئی ایجنڈا نہیں سوائے اس کے جو کچھ میں محسوس کرتا ہوں اس کو اجاگر کروں۔‘
خواجہ نے اپنا ویڈیو بیان آئی سی سی کی جانب سے پرتھ ٹیسٹ کے دوران فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بازو پر سیاہ پٹی باندھنے پر چارج کیے جانے کے بعد جاری کیا۔
عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ ’میرا کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں ہے لیکن یہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ میں مذہب کو کھیل سے الگ رکھتا ہوں اور میں نے ہر ممکن حد تک محتاط انداز میں اظہار یکجہتی کرنے کی کوشش کی ہے۔ کیونکہ یہ معاملہ میرے دل کے قریب ہے۔‘