
سدرن لوپ تھری پراجیکٹ کا 60 فیصد کام مکمل، 31جنوری تک ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا،وزیراعلی محسن نقوی کا پراجیکٹ کا تفصیلی دورہ
دن رات کی محنت اور وقت سے لڑکر بہترین معیار کو برقراررکھتے ہوئے پراجیکٹس مکمل کریں گے، حائل رکاوٹیں ختم کررہے ہیں۔ پراجیکٹ کی لاگت بڑھنے نہیں دیں گے،ایس ایل تھری 2سال کا پراجیکٹ ہے جو کہ چند ماہ میں تکمیل تک پہنچ جائے گا۔
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ تھری پراجیکٹ کا مجموعی طور پر 60 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے اورلاہور رنگ روڈ سدرن لوپ تھری 31جنوری تک ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی منصوبے پر کام کی رفتار کا جائزہ لینے کیلئے آج اڈہ پلاٹ رائیونڈ پہنچے اور لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ تھری پراجیکٹ کا تفصیلی دورہ کیا۔وزیر اعلیٰ نے اڈہ پلاٹ رائیونڈ سے مراکہ ملتان روڈ تک 8 کلو میٹر طویل پراجیکٹ پر جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا معائنہ کیا اور پورے روٹ پرجاری کاموں اورزیر تعمیر پلوں پرجاری کاموں کا مشاہدہ کیا۔ وزیراعلی محسن نقوی نے پراجیکٹ کی جلد تکمیل کیلئے ہدایات دیں۔وزیر اعلی نے پتھر ڈالنے کے کام کا جائزہ لیا۔ایف ڈبلیو اوکے کرنل جمال اور کرنل احمد نے وزیراعلیٰ محسن نقوی کو پراجیکٹ پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا۔وزیراعلی محسن نقوی کی زیرصدارت ایف ڈبلیو او کے کیمپ آفس میں منعقدہ اجلاس میں منصوبے کے امور سے متعلق آگاہ کیا گیا۔وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ رنگ روڈ سدرن لوپ تھری کی تکمیل سے عوام کو آمد و رفت کی بہترین سہولتیں ملیں گی۔انشاء اللہ لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ تھری پراجیکٹ 31جنوری تک مکمل ہوجائے گا۔ منصوبے کو اعلی معیار کے ساتھ آگے بڑھایا جارہا ہے۔وزیراعلی محسن نقوی نے لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ تھری پراجیکٹ کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ایس ایل تھری،گوجرانوالہ ایکسپریس وے اور بند رورڈ پراجیکٹس بہت اہمیت کے حامل ہیں۔دن رات کی محنت اور وقت سے لڑکر بہترین معیار کو برقراررکھتے ہوئے پراجیکٹس مکمل کریں گے۔ایس ایل تھری پراجیکٹ17ارب روپے سے زائد کا ہے،8کلومیٹر طویل اور تین تین لینز پر مشتمل ہیں۔ایس ایل تھری پراجیکٹ22اگست کو شروع کیا،انشاء اللہ 31جنوری تک ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایس ایل تھری اور دیگر پراجیکٹس میں حائل رکاوٹیں ختم کررہے ہیں۔دھند کی وجہ سے پراجیکٹ پر کام رکتا ہے لیکن ایف ڈبلیو او کی ٹیم بہت اچھا کام کررہی ہے۔وزیراعلی نے کہا کہ ایس ایل تھری اور دیگرپراجیکٹس بڑا ٹاسک ہیں،تمام متعلقہ افراد پراجیکٹس کی لگاتار مانیٹرنگ کررہے ہیں۔پراجیکٹس کی مانیٹرنگ کیلئے صوبائی وزراء اور سیکرٹریز کو ڈیوٹیاں تفویض کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات اڑھائی بجے صوبائی وزیر منصور قادرسروسز ہسپتال جبکہ صوبائی وزیر بلال افضل رنگ روڈ کی مانیٹرنگ کررہے تھے۔پراجیکٹس مکمل کرنے والی ٹیمز کو ہماری مکمل سپورٹ حاصل ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی نے کہا کہ سب سے بڑی رکاوٹ موسم ہے،دھند کی وجہ سے موٹروے بند ہوتی ہے اور امامیہ کالونی کی طرف ٹریفک کا رش ہوتا ہے اور برج پرکام میں رکاوٹ آتی ہے۔پراجیکٹس کی تکمیل میں جتنے بھی مسائل آئے حل کریں گے لیکن پراجیکٹ کی لاگت بڑھنے نہیں دیں گے۔ایس ایل تھری 2سال کا پراجیکٹ ہے جو کہ چند ماہ میں تکمیل تک پہنچ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم کے مطابق اشتہاری ملزمان کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرا سکتے۔یقین رکھیں،شفاف اور آزادانہ الیکشن کرائیں گے۔اگر الیکشن کے حوالے سے کوئی ایشو سامنے آیا تو حل کے لئے الیکشن کمیشن سے پہلے ہم ایکشن لیں گے۔وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ مصنوعی بارش برسانے کے لئے ساز گار بادل درکار ہیں۔سموگ کے تدارک کیلئے جو بھی انسانی بس میں ہوا کریں گے۔کوشش ہے اچھے طریقے سے مسائل حل کرائے جائیں،ایس ایل تھری اگر 10سال پہلے بن جاتی تو لاگت کم ہوتی۔صوبائی وزراء، اظفر علی ناصر، بلال افضل، چیف سیکرٹری،سیکرٹری تعمیرات و مواصلات، سیکرٹری اطلاعات، کمشنر لاہور،ڈپٹی کمشنر لاہور، چیئرمین لاہور رنگ روڈ اتھارٹی، ایف ڈبلیو او کے حکام اور دیگرافسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔