پاکستاناہم خبریں

وزیر اعظم شہباز شریف کا لندن میں سمندر پار پاکستانیوں سے خطاب: "10 مئی کی فتح دشمن کے لیے تاریخ کا سبق، اب پاکستان کو معاشی قوت بنانا ہے”

"ہماری عسکری قیادت کی بروقت کارروائی، پیشہ ورانہ مہارت اور اتحاد کی بدولت یہ عظیم کامیابی ممکن ہوئی۔"

 سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ :
وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے لندن میں مقیم سمندر پار پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10 مئی کی تاریخی فتح نے دشمن کو ایسا سبق سکھایا ہے جسے وہ تمام عمر یاد رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہم نے ایک عظیم عسکری قوت بنایا، اب وقت ہے کہ اسے ایک مضبوط معاشی قوت بھی بنایا جائے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے تارکین وطن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں ملک کے عظیم سفیر قرار دیا جو دنیا کے ہر کونے میں پاکستان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

10 مئی کی فتح: دفاعِ وطن کی نئی تاریخ

وزیر اعظم نے تقریب کے شرکاء کو 10 مئی کی "معرکہ حق” میں پاکستان کی فتح پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ:

"یہ وہ فتح تھی جس نے دشمن کو چند گھنٹوں میں اس کی حیثیت کا اندازہ کرا دیا۔ جب 6 مئی کو ہم پر حملہ کیا گیا، تو ہمیں اپنے دفاع میں کارروائی کرنا پڑی، اور صرف ایک جھٹکے میں دشمن کے 6 جنگی طیارے زمین بوس کر دیے گئے۔”

انہوں نے انکشاف کیا کہ رات اڑھائی بجے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ان سے رابطہ کیا اور اجازت طلب کی کہ دشمن کو مؤثر جواب دیا جائے۔ وزیر اعظم نے فخر سے کہا کہ:

"ہماری عسکری قیادت کی بروقت کارروائی، پیشہ ورانہ مہارت اور اتحاد کی بدولت یہ عظیم کامیابی ممکن ہوئی۔”

عسکری اور سیاسی قیادت میں مکمل ہم آہنگی

وزیر اعظم نے بتایا کہ ایک عرب ملک کے سربراہ نے ان سے پوچھا کہ اس کامیابی کے پیچھے کون سے دو بنیادی عوامل تھے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا:

  1. افواجِ پاکستان کی شجاعت، دلیری اور پیشہ ورانہ صلاحیت۔

  2. سیاسی اور عسکری قیادت کا مکمل اتحاد۔

انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد اور غیرمتزلزل عزم ہی ہے جس نے پاکستان کو وہ مقام دیا جس پر آج پوری دنیا رشک کر رہی ہے۔

سمندر پار پاکستانی: ملک کے معاشی محاذ کے ہیرو

وزیر اعظم شہباز شریف نے سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا:

"آپ کی محنت، دیانتداری اور وطن سے محبت، پاکستان کا فخر ہے۔ گزشتہ برس آپ نے ساڑھے 38 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان بھیجیں، جس کے بغیر ہماری معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی۔ آپ کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔”

انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ڈاکٹرز، انجینئرز، تاجر، مزدور اور محنت کش، پاکستان کے وہ نمائندے ہیں جو ہر فورم پر ملک کی عزت، وقار اور مؤقف کا دفاع کرتے ہیں۔

مسئلہ کشمیر: خطے میں امن کی کنجی

وزیر اعظم نے واضح کیا کہ:

"اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر بھارت سے تعلقات قائم ہو سکتے ہیں تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔ کشمیر کے عوام کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے برابری کی بنیاد پر مذاکرات کا خواہاں رہا ہے اور چاہتا ہے کہ مسئلہ کشمیر، پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی جیسے اہم معاملات پر تعمیری بات چیت ہو۔

فلسطین اور غزہ کے مظلوموں کے لیے آواز

وزیر اعظم نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم پر بھی شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ:

"غزہ کی پٹی میں 64 ہزار سے زائد بزرگ، مائیں، بہنیں اور بچے شہید ہو چکے ہیں، خوراک اور ادویات کی بندش کے ذریعے انسانیت کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ وقت آ چکا ہے کہ اسلامی دنیا متحد ہو کر اپنا کردار ادا کرے۔”

نوجوان نسل: پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ

وزیر اعظم نے پاکستان کی 60 فیصد نوجوان آبادی کو ملک کا سب سے بڑا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ:

"اگر ہم اپنے نوجوانوں کو آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، ووکیشنل ٹریننگ اور پیشہ ورانہ مہارت دیں، تو یہی نوجوان پاکستان کو آسمان کی بلندیوں تک لے جائیں گے۔”

انہوں نے کہا کہ چین کی ایک کہاوت ہے کہ ہر چیلنج دراصل ایک موقع ہوتا ہے، اور آج پاکستان کے سامنے یہی موقع موجود ہے۔

"ہم نے دشمن کے 6 طیارے گرائے، اب غربت کو بھی گرائیں گے”

وزیر اعظم نے عزم کے ساتھ کہا کہ:

"جس طرح دشمن کے 6 طیارے گرائے، اسی طرح غربت کو بھی شکست دیں گے۔ اگر پوری قوم یکسو ہو جائے، تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان خود کفیل اور باوقار ملک نہ بنے۔”

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمیں قرضوں سے نجات حاصل کرنی ہے، اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے۔ یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، اور اس کے لیے صرف اور صرف قومی عزم اور محنت کی ضرورت ہے۔

سیاسی اور عسکری قیادت یک زبان، یکسو اور متحد

وزیر اعظم نے کہا کہ:

"سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل اتفاق رائے ہے کہ پاکستان کو معاشی طور پر خود کفیل اور عالمی سطح پر باوقار مقام دینا ہے۔ ہمیں دنیا کے سامنے وہی عزت چاہیے جو ترقی یافتہ اقوام کو حاصل ہے، اور یہ صرف محنت اور ایمانداری سے ہی ممکن ہے۔”

تقریب میں دیگر رہنماؤں کی شرکت

لندن میں منعقدہ اس اہم تقریب میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر سمندر پار پاکستانیز چوہدری سالک حسین اور چیئرمین اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن قمر رضا نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا۔

تقریب میں یورپ، برطانیہ، مشرق وسطیٰ، امریکہ اور دیگر خطوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جنہوں نے وزیر اعظم کے خطاب کو سراہا اور ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button