
ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ کی ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد
ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ نے کہا انویسٹمنٹ سے قبل متعلقہ اداروں جیسے ایف بی آر اور ایس ای سی پی سے انویسٹمنٹ کمپنیوں کی جانچ پڑتال کرنا ضروری ہے
انویسٹمنٹ پر بھاری منافع کا لالچ دے کر لوٹ مار کرنیوالے ملزمان کیخلاف متاثرین نے شرکت کی دیگر متاثرین میں ہائوسنگ سیکٹر سے متعلقہ متاثرین نے بھی شرکت کی۔ڈی جی نیب لاہور نے تمام متاثرین کی شکایات کو ازخود سنا اور مناسب ہدایات جاری کیں۔ کھلی کچہری میں پرائیم زون انویسٹمنٹ نامی کمپنی کے سینکڑوں متاثرین نے دادرسی کیلئے شرکت کی۔پام وسٹہ ہائوسنگ پراجیکٹ متاثرین نے اپنے کلیم نیب لاہور میں جمع کروائے. کھلی کچہری میں پاک عرب ہائوسنگ سوسائٹی، رحمن گارڈن، گرینڈ ایونیو ہائوسنگ سوسائٹی، واپڈا ٹائون کوآپریٹو سوسائٹی قصور اور لاہور موٹروے سٹی کے متاثرین بھی شامل تھے۔پرائم زون متاثرین سے معمولی ایگریمنٹ پر کروڑوں روپے وصول کر لئے گئے. پام وسٹہ کے متاثرین کو ممبر شپ فارمز کے نام پر لوٹ مار کی گئی.
ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ نے کہا انویسٹمنٹ سے قبل متعلقہ اداروں جیسے ایف بی آر اور ایس ای سی پی سے انویسٹمنٹ کمپنیوں کی جانچ پڑتال کرنا ضروری ہے. نیب کا نام ازتعمال کرکے کلیم ایڈجسٹ کروانے والے دھوکہ دیتے ہیں ایسے عناصر کی نشاندہی کروائی جائے . نیب لاہور پاک عرب ہائوسنگ سوسائٹی کیس میں 1 ارب 48 کروڑ بررآمد کر چکا ہے. پاک عرب انتظامیہ سے مزید 78 کروڑ کی وصولی عنقریب متوقع ہے. گرینڈ ایونیو ہائوسنگ سوسائٹی کیس میں ملزمان کی ضبط شدہ اراضی فروخت کر کے مزید ریکوری کی جائے گی.ڈی جی نیب لاہور نے واپڈا ٹائوں کوآپریٹو سوسائٹی قصور انتظامیہ کیخلاف شکایات پر کمپلینٹ ویری فکیشن کے آغاز کے احکامات جاری کر دیئے.
متاثرین کیجانب سے ڈی جی نیب لاہور کی کھلی کچہری کے اقدام کی پزیرائی کی اس پر ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ نے کہا کھلی کچہری کا سلسلہ نیب کی عوام دوست پالیسی کا شاخسانہ ہے