
فٹنس اور روٹ پرمٹ کے بغیر چلنے والی گاڑیوں کا ای چالان کیا جائے ۔صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ابراہیم حسن مراد
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز اپنے کیمپ آفس میں صوبائی اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی کاکردگی بارے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ فٹنس اور روٹ پرمٹ کے بغیر چلنے والی گاڑیوں کا ای چالان کیا جائے اور اس حوالے سے آج ہی سیف سٹی اتھارٹی کے ساتھ ملکر لائحہ عمل طے کیا جائے۔ اسکا آغاز لاہور شہر سے کیا جائے بعد ازاں دوسرے شہروں میں بھی شروع کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز اپنے کیمپ آفس میں صوبائی اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی کاکردگی بارے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ اوور لوڈنگ ایپ کے حوصلہ بخش نتائج سامنے آرہے ہیں جبکہ اضلاع کے ڈی سیز کے ذریعے فیکٹریوں کے مالکان کو پیغام پہنچا دیا گیا ہے کہ ان کی ٹرانسپورٹ کی اوور لوڈنگ کے وہ بھی ذمہ دار ہوں گے ۔ دسمبر کے میہنہ میں 34 ہزار گاڑیوں کی انسپکشنز کی گئیں جو کہ ماضی میں کبھی اتنی تعداد ایک ماہ میں ممکن نہیں ہوسکی تھی۔ مزید بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور کے ساتھ ملتان اور فیصل آباد میں بھی فٹنس اسٹیشنز فعال کئے گئے جبکہ ایکسل لوڈ انفورسمنٹ بارے آگاہی مہم پر زور دیا جا رہا ہے ۔ اجلاس سے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ روٹ پرمٹ اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے حوالے سے کوئی کمپرومائز نہیں کر سکتے۔ایکسل لوڈ انفورسمنٹ کی خلاف ورزی کو ہر حال میں روکا جائے ۔صوبائ وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ حاصل کرنا ہوگا اور وہیکل انسپکشنز کے نظام کو بڑھاتے ہوئے
اوور لوڈنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانا ہوگی۔ صوبائی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ وہیکل سرٹیفکیٹ نہ ہو تو گاڑیاں بند کردی جائیں اور صوبہ بھر میں فٹنس اسٹیشنز کو فعال کیا جائے ۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر چلنے کی ضرورت ہے تاہم ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ٹرانسپورٹ کا نظام مزید بہتر کرنا ہوگا۔اجلاس میں سیکرٹری آر ٹی اے اور پی ٹی اے کے ہمراہ متعلقہ افراد نے شرکت کی۔