
خطرناک حد تک لوڈ گاڑیوں کےخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
اوورلوڈنگ کرنے والے ڈرائیورز کے لائسنس کینسل کیے جائیں گے،سی ٹی او لاہور کا باڈی سے باہر سامان نکالنے والی گاڑیوں پر مقدمات کے اندراج کا حکم
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): خطرناک حد تک اوور لوڈنگ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا گیا۔شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سرکل افسران کی نگرانی میں 08 سینئر وارڈنز اور 24 وارڈنز تعینات کر دئیے گئے۔اس حوالے سے سی ٹی او لاہور نے خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔سی ٹی او لاہور نے خطرناک حد تک لوڈ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔
احکامات کے تحت خطرناک حد تک اوورلوڈنگ کرنے والے ڈرائیورز کے لائسنس بھی کینسل کیے جائیں گے۔ باڈی سے باہر سامان نکالنے والی گاڑیوں پر مقدمات کے اندراج کا حکم دے دیا گیا۔سریا، ٹی آر گارڈر و دیگر آہنی سامان نکالنے والوں کے خلاف بھی مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر کا کہنا ہے کہ کوئی بھی گاڑی مالک، ڈرائیور مقررہ حد اور لوڈ سے تجاوز نہ کرے، شہر لاہور میں رات 11 بجے سے پہلے کوئی بھی ہیوی ٹریفک شہر میں داخل نہیں ہوگی۔
ریت، مٹی اور دیگر گرد آلود ٹریکٹر ٹرالیوں کو اوپر سے ڈھانپنے کا بھی حکم دیا گیا۔ لوڈر گاڑیوں کو ہیڈ و بیک لائیٹس، ریفلیکٹرز لگانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔عمارہ اطہر نے کہا کہ مہلک حادثات کے پیش نظر ایسی وہیکلز کےخلاف سخت کریک ڈاؤن کرنا ہوگا۔علاوہ ازیں چیف ٹریفک آفیسر لاہور عمارہ اطہر نے بغیر لائسنس اور کم عمر ڈرائیورز کے خلاف سخت کریک ڈائون کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر لائسنس گاڑی، موٹرسائیکل چلانے والے کسی رعائت کے مستحق نہیں، کم عمر بچوں کو گاڑی، موٹرسائیکل دینے والے بھی کسی معافی مستحق نہیں۔
عمارہ اطہر نے بتایا کہ بغیر لائسنس گاڑی،موٹرسائیکل چلانے پر 21ہزار 530مقدمات درج، گاڑیاں تھانوں میں بند کی گئیں ، بغیر لائسنس کار ڈرائیونگ پر 02ہزار 727جبکہ بغیر موٹرسائیکل چلانے پر 18 ہزار 757 مقدمات درج کیے گئے ، کم عمر ڈرائیونگ پر 09ہزار 682 مقدمات درج، گاڑیوں سمیت تھانوں میں بند کی گئیں جبکہ بغیر لائسنس گاڑی، موٹرسائیکل چلانے پر 219پولیس ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن سروسز فراہم کرنے سے پولیس خدمتراکز میں 90 فیصد رش ہوکر رہ گیا، شہر میں 08خدمت مراکز 24/7 سہولیات فراہم کررہے ہیں۔